عمران خان کی 3 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج
لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے 3 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی۔
عمران خان کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ رجسٹرار آفس نے تینوں درخواستوں کو وصول کرلیا ہے اور تینوں درخواستوں کو نمبر الاٹ کردیا ہے۔
وکیل اظہر صدیق کے مطابق عمران خان کی حفاظتی ضمانت پر آج صبح نو بجے سماعت ہوگی۔
عمران خان نے تھانہ رمنا میں درج 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے بعد توڑ پھوڑ کرنے پر تھانہ رمنا میں 2 علیحدہ علیحدہ مقدمات درج ہیں۔
اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج 2 علیحدہ علیحدہ مقدمات میں سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 21 رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ان مقدمات میں پی ٹی آئی کے 250 کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمات میں دہشت گردی، کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری اہلکاروں سے مزاحمت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
تیسری حفاظتی ضمانت توشہ خانہ کیس میں دائر کی گئی ہے۔
توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے اور ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
قبل ازیں، چیئرمین تحریک انصاف کی حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کے لئے پی ٹی آئی رہنما عدالت روانہ ہوئے۔
شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور فواد چوہدری عمران خان کی درخواست ضمانت لے کر لاہور ہائیکورٹ پہنچے۔
درخواست میں عدالت عالیہ سے 15 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ درخواست گزار متعلقہ عدالت میں پیش ہو سکے۔
درخواست واپس
لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کے لئے بھجوائی گئی درخواست واپس ہوگئی، سیکیورٹی عملہ درخواست کو مرکزی دروازے میں چھوڑ کر واپس روانہ ہوگیا۔
وکیل ظہر صدیق نے عمران خان کی حفاظتی کے لئے درخواست بھجوائی تھی۔
سیکیورٹی عملے کا کہنا تھا کہ ڈائری برانچ کا عملہ موجود نہیں، اس لئے نمبر نہیں لگ سکتا۔
’اسلام آباد ہائیکورٹ پہلے ہی ضمانت دے چکی‘
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کسی نے یہ نہیں کہا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود نہیں، یہ لوگ عدالتی فیصلہ پر عمل درآمد نہ کرنے کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ عمران خان کو 9 مارچ تک پہلے ہی حفاظتی ضمانت دے چکی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کی کوشش کی مزمت کرتا ہوں، نئے کیسز میں صرف نوٹس دینے ہوتے ہیں، اگر اتوار کو اسلام آباد پولیس کا ایس پی اور فورس لاہور آسکتی ہے تو ہماری بھی خواہش ہے کہ درخواست وصول کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے جس طرح سے سیاسی انتقامی کارروائیاں کیں اس کی مثال نہیں ملتی، اس حکومت نے پاکستان کی عوام پر جبر کیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر جعلی مقدمات ہیں، دہشتگردی کے کیس جو عمران خان پر بنائے گئے ہیں مضحکہ خیز ہیں، آج ہم چیف جسٹس کو خط لکھ رہے ہیں کہ عمران خان کے قتل کی سازش ہوئی ہے، پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوا اور اب بھی یہی اطلاعات ہیں کہ دوبارہ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر حملہ کرنے والا شخص ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوا جبکہ عمران خان کو عدالتوں میں جانا پڑتا ہے۔
Comments are closed on this story.