سب سے بات اور خود پر حملہ کرنے والوں کو معاف کرنے کیلئے تیار ہوں، عمران خان
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ سب سے بات چیت اور سمجھوتہ جب کہ ملک کی خاطر خود کر حملہ کرنے والوں کو معاف کرنے کے لئے تیار ہوں۔
ویڈیو لنک کے ذرئعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی اس دن سے ایک بات بار بار کہتا رہا پاکستان میں جب تک صاف الیکشن نہیں ہوں گے، ملک مزید دلدل میں پھنستا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اس وقت کے آرمی چیف کو سمجھایا حکومت گری تو عدم استحکام آئے گا، شوکت ترین کو بھی بھیج کر میں نے سمجھانے کی کوشش کی، یوکرین کی جنگ شروع ہوچکی تھی، ہماری حکومت کو ہٹانے سے مشکلات تو بڑھنا تھیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی حکومت بھی تحلیل کردی تھی تو یہ لوگ سپریم کورٹ میں چلے گئے جہاں ہمیں شکست ہوگئی، ہم نے فیصلہ قبول کیا کیونکہ ہم ان کی طرح روتے نہیں ہیں، بار بار کہتا رہا جب تک الیکشن نہیں کرائیں گے ملک سیاسی طور پر مستحکم نہیں ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ جیسے جیسے معیشت نیچے جاتی رہی میں طوطے کی طرح کہتا رہا الیکشن کراؤ لیکن پی ڈی ایم اور ان کے ہینڈلرز دونوں الیکشن کرانے سے ڈر گئے، کبھی بھی عوام گرائی گئی حکومت کے ساتھ نہیں نکلی، مارشل لاء بھی لگتا تھا تو لوگ مٹھائیاں بانٹتے تھے، پہلی بار لاکھوں لوگ سڑکوں پر آئے۔
پارٹی رہنماؤں اور کارکنان پر تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کبھی اس ملک کی تاریخ میں اتنی سختی نہیں دیکھی جو انہوں نے ہم پر کی، تین، تین بجے لوگوں کے گھروں میں گھسے، 25 مئی کو انہوں نے ظلم کیا، ہمارے ایف آئی آر پر ایف آئی آر کاٹتے رہے، مجھ پر اب تک 74 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
جیل بھرو تحریک پر ان کا کہنا تھا کہ تحریک میں گرفتاریاں دینے والے لیڈرز اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پشاور میں اتنی پبلک نکل آئی کہ پولیس گرفتار ہی نہ کرسکی، میں اپنے لوگوں سے جو کہانیاں سن رہا ہوں، جس طرح کسی دشمن سے کیا گیا وہ ہمارے ساتھ کیا گیا۔
الیکشن کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو دلدل سےنکالنے کا الیکشن ہی طریقہ ہے، قوم پوچھ رہی ہے پی ٹی آئی حکومت میں آئی تو کیا کرے گی، وہ حکومت ایسی چاہئے جس کے ساتھ قوم کھڑی ہے، یہ حکومت صرف الیکشن سے ہی آسکتی ہے۔
پنجاب اور کے پی کے بجائے ایک ساتھ جنرل الیکشن ہی کرادیں
پنجاب اور کے پی میں انتخابات پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ 30 اپریل کو دو صوبوں میں الیکشن ہوں گے، 60 فیصد پاکستان کے بجائے ایک ساتھ جنرل الیکشن ہی کرادیں تاکہ ایک حکومت آئے جو 5 سال کے لئے آئے، یہ دلدل سے نکلنے کا پہلا قدم ہے، اس سے عوام میں اعتماد آئے گا حکومت 5 سال کے لئے آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے اپنی کرپشن معاف کرالی، یہ جب سے آئے ملک نیچے جا رہا ہے، حالات نظر آرہے ہیں ڈالر 300 تک پہنچ جائے گا، ڈالر اوپر جانے سے ملک میں تیل، بجلی مہنگی اور مہنگائی بڑھتی ہے۔
حران سے نکلنے کیلئے ہمیں متحد، عوام اور اداروں کو ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا حل بتاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بحران سے نکلنے کے لئے ہمیں متحد، عوام اور اداروں کو ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، قوم جب پیر پر کھڑا ہونے کا فیصلہ کرلے تو قربانیاں دیتی ہے، مشکل وقت سے نکلنے کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر قرضہ چڑھ جائے تو آمدنی بڑھانے کی کوشش کروں گا، جب تک آمدنی نہیں بڑھتے خرچے کم کروں گا، ہم نے بوجھ بنے اداروں کو ٹھیک کرنے کا سوچنا ہوگا، ہمیں وہ قدم اٹھانے پڑیں گے جو پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں اٹھائے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین سے 500 ملین ڈالر مل جائیں تو یہ خوشیاں مناتے ہیں، کینسر کا علاج ڈسپرین سے ہورہا ہے، کینسر کا علاج اسے کاٹ کر نکالنے میں ہے۔
سرکاری ملازمین کی پنشن پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے پینشن ایک بوجھ بنا ہوا ہے، دنیا میں پینشن کے لئے پیسہ بنایا جاتا ہے، مہاتیر محمد نے بتایا کہ پینشن فنڈز سے ملک کی دولت میں اضافہ ہوتا ہے۔
انقلاب کیلئے سب کو اکھٹا ہونا اور تمام اداروں کو ایک راستہ پر چلنے کا فیصلہ کرنا ہوگا
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کی تجاویز دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ انقلاب کے لئے سب کو اکھٹا ہونا اور تمام اداروں کو ایک راستہ پر چلنے کا فیصلہ کرنا ہوگا، ایکسپورٹرز کو وی آئی پیز نہیں بنائیں گے ملک دلدل سے نہیں نکل سکتا۔
تحریک انصاف چیئرمین نے کہا کہ ہمیں پام آئل کی امپورٹ کم کرنی چاہئے، ہم زیتون پاکستان میں اگا سکتے ہیں، ہمیں سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے لیکن یہاں ہماری ایلیٹ کلاس گرمیاں یورپ میں گزارتی ہے، ہمارا کشمیر اور گلگلت بلتستان وغیر سوئٹزرلینڈ سے کئی گناہ بڑا ہے لیکن وہ یورپی ملک سیاحت سے اربوں ڈالر کماتا ہے۔
عمران خان نے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لئے رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں سب سے بات کرنے کے لئے تیار ہوں، مجھے پتا ہے مجھ پر حملہ ہوا لیکن میں ملک کی خاطر خود پر حملہ کرنے والوں کو بھی معاف کرنے کے لئے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے، سیاستدان کسی سے کٹی نہیں کرتا، نیلسن منڈیلا نے خود بھی جیل سے باہر آکر معاف کیا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سرمایہ کاری کے لئے ماحول بنانا ہوگا اور ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہوگی، جس ملک میں انصاف ہے وہ ترقی کر جاتا ہے، جن ممالک میں جنگل کا قانون ہو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا، ریاست مدینہ کی بنیاد عدل و انصاف تھا۔
اگلے ہفتے الیکشن مہم کا آغاز کر رہا ہوں، 2 ہفتوں میں تمام ٹکٹس بانٹ دوں گا
عمران خان نے الیکشن مہم کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے الیکشن مہم کا آغاز کر رہا ہوں، 2 ہفتوں میں تمام ٹکٹس بانٹ دوں گا، اس بار ٹکٹس خود دے رہا ہوں، پچھلی بار پیسے لے کر غلط امیدواروں کو منتخب کیا گیا، جسے ٹکٹ نہیں ملتا وہ آزاد کھڑا ہوجاتا ہے، جو پارٹی ڈسلپن توڑے گا اسے فوری طور پر پارٹی سے نکالیں گے، ٹکٹ نہ ملنے والے نے آزاد الیکشن لڑا تو اسے بھی پارٹی سے نکال دیں گے۔
Comments are closed on this story.