آئی ایم ایف قرض کیلئے بجلی بلوں پر بھاری سرچارج لگانے کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ای سی سی نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی صارفین پر 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافی سرچارج عائد کرنے کی منظوری دے دی۔
آئندہ مالی سال کے دوران بجلی صارفین سے سرچارج کی مد میں 335 ارب روپے وصول کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اضافی سرچارج کا اطلاق ملک بھر کے بجلی صارفین پر ہوگا۔
ای سی سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرچارج سے حاصل ہونے والی رقم کو حکومت کے ذمہ پاور سیکٹر کے بقایاجات پر سود کی ادائیگی کی جائے گی۔
کے الیکٹرک صارفین کو یکساں ٹیرف کے نفاذ کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
کے الیکٹرک صارفین پر ایک روپے 55 پیسے سے لے کر 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ تک اضافی بوجھ دیاگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے 100 یونٹ والے صارفین کے لئے بجلی ایک روپے 4 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوجائے گی۔
700 یونٹ والے صارفین کے لئے 3 روپے 2 پیسے اور عارضی رہائشی صارفین کے لئے بجلی 4 روپے 45 پیسے تک مہنگی ہوگی جبکہ صنعتی صارفین کے لئے بجلی 4.45روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔
ذرائع ای سی سی کے مطابق صارفین کے لئے سہ ماہی بنیادوں پر بجلی ایک روپے 55 پیسے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب رمضان ریلیف پیکج کے لئے 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی، 19 اشیائے ضروریہ پر یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈی دی جائے گی۔
بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو فائدہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.