Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ کا فیصلہ، عمران خان کا 4 مارچ سے انتخابی مہم شروع کرنے کا اعلان

یہ مجھ پر ایک اور حملہ کریں گے کیونکہ انہیں خوف ہے کہ میں دوبارہ اقتدار میں نہ آجاؤں، پی ٹی آئی چیئرمین
شائع 01 مارچ 2023 10:01pm
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے 4 مارچ سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابی مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج قوم کی طرف سے عدلیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آئین میں واضح ہے انتخابات 90 دن میں ہوں گے، یہ انتخابات سے بھاگنا چاہتے ہیں، پاکستان پر مافیاز قابض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، اس فیصلے پر وفاق وزیر قانون نے شرم ناک بیان دیا، اعظم نظیر تارڑ نے عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، 5 ججز نے اتفاق کیا کہ انتخابات 90 روز میں ہونے چاہئیں جب کہ دو ججز نے فیصلے پر اتفاق نہیں کیا۔

حکومت 1999 والے حربے دوبارہ اختیار کر سکتی ہے

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ شریف اور زرداری مافیا نے اداروں کو نقصان پہنچایا، لوگوں کواعتماد ہی نہیں 90 روز میں الیکشن ہوں گے یا نہیں، حکومت 1999 والے حربے دوبارہ اختیار کر سکتی ہے، ان لوگوں نے 1999 میں سپریم کورٹ میں حملہ کیا تھا، البتہ سپریم کورٹ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عمران خان نے جیل بھرو تحریک ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جیل بھرو تحریک ختم کردی ہے اور ہر ضلع میں انتخابی مہم شروع کرنے جا رہے ہیں، ہفتہ کے روز عوام کے سامنے روڈ میپ رکھوں گا، عوام کو بتاؤں گا ہم مشکل حالات سے کیسے نکل سکتے ہیں۔

انسداد دہشت گردی کے قانون کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 10 ماہ میں عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کیا گیا، جھوٹے کیسز بنائے گئے، رہنماؤں اور کارکنوں پر تشدد کیا، ارشدشریف کے قتل کی درد ناک کہانی ہے جب کہ اعظم سواتی کے علاوہ دیگر صحافیوں پر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

گزشتہ روز جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی پر مقدمہ درج ہونے پر پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اسلام آباد میں عدالتوں نے طلب کیا، سب جانتے تھے میں اسلام آباد آ رہا ہوں، عوام نے تو جمع ہونا تھا، انہوں نے دہشت گردی کا کیس بنادیا، انسداد دہشت گردی کے قانون کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ن لیگ نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا، مریم نواز نے پتھراؤ کرایا،کتنے کیسز بنائے گئے جب کہ میں گھر پر تھا اور مجھ پر دہشت گردی کا کیس بنادیا۔

توشہ خانہ سے 50 فیصد ادائیگی کر کے قانونی طور پر تحائف لئے

توشہ خانہ کیس سے متعلق عمران خان نے کہا کہ سربراہاں مملکت کوجوتحائف ملتےہیں وہ توشہ خانہ میں جاتے ہیں، میں نے 50 فیصد ادائیگی کر کے قانونی طور پر تحائف لئے، آصف زرداری نے توشہ خانہ سے 4 گاڑیاں لیں جس کے پیسے نہیں دیئے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے 24 ارب روپے کے کیسز تھے، جو معاف کرا لئے گئے، مریم نواز کے خلاف 5 ارب روپےکا ایون فیلڈ ریفرنس تھا، ایون فیلڈ ریفرنس ہم نے دائر نہیں کرایا بلکہ پاناما لیکس میں انکشاف ہوا، آصف زرداری پر37 ارب روپے کے کیسز تھے، انہوں نے تو اپنے 1100 ارب روپے کے کیسز معاف کرا لئے لیکن الیکشن کمیشن کو ان لوگوں کے کیسز نظر نہیں آتے۔

یہ مجھ پر ایک اور حملہ کریں گے کیونکہ انہیں خوف ہے کہ میں دوبارہ اقتدار میں نہ آجاؤں

امجد شعیب کی گرفتاری پر عمران خان نے کہا کہ امجد شعیب کو نہیں جانتا، ان کو صرف ٹی وی پر دیکھا ہے، ان جیسے بزرگ شخص کو جیل میں ڈال دیا، یہ لوگوں کی آواز دبانے کے لئے ایسے اقدامات کر رہے ہیں۔

خود پر ایک اور حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، راناثناء اور ڈرٹی ہیری نے مجھ پر قاتلانہ حملہ کرایا، نواز شریف مجھ پر حملے کی منصوبہ بندی سے واقف تھے، مجھے اور ارشد شریف کو قتل کرانے کا منصوبہ بنایا گیا جب کہ مجھ پر یہ پھر حملہ کریں گے کیونکہ انہیں خوف ہےکہ کہیں میں اقتدار میں نہ آجاؤں۔

مجھے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں پیش ہونے کی اجازت دی جائے

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ قتل کی سازش کرنے والے 5 افراد کے نام ریکارڈ کرا دیئے ہیں، یہ عدالتوں میں دکھیلتے ہیں،کیا انہیں پتا نہیں کہ میری جان کو خطرہ ہے، عدالت نے مجھے سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا، میں عدالت گیا تو پولیس بھاگ گئی، لہٰذا عدالتوں سے استدعا ہے کہ مجھے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔

pti

imran khan

Supreme Court of Pakistan

punjab kpk election