پجاریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے مندر میں ’مکینکل ہاتھی دیوتا‘ کی تنصیب
بھارتی ریاست کیرالا کے ایک مندرمیں آنے والے پجاریوں کے لیے اصلی کی جگہ مکینیکل ہاتھی نصب کردیا گیاتا کہ جانوروں پرکیے جانے والے ظلم کو کم کرنے کے ساتھ پُرتشدد واقعات میں بھی کمی لائی جاسکے۔
عقیدت مندوں کیلئے بغیر کسی ظلم کے ان کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کا یہ انوکھا اقدام تریسورضلع کےارنجادپلی شری کرشنا مند میں اٹھایا گیا ہے۔
مکینیکل ہاتھی 11 فٹ لمباہے جسے پیپل فار ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیمل ( پی ای ٹی اے) اداکارہ پارتھی پروتو کے توسط سے عطیہ کیا۔
وہے کے فریم اورربڑکی کوٹنگ سے بنے اس نقلی ہاتھی کا وزن 800 کلوگرام ہے، یہ پجاریوں کو اچھا محسوس کروانے کیلئے اپنے کان کھڑے کرنے کے علاوہ آنکھیں اوردُم بھی ہلا سکتا ہے۔
مندر کے پجاری راجکمار نمبوتھیری کا کہنا ہے کہ مکینیکل ہاتھی کی آمد پرحکام خوش اور پُرامید ہیں کہ جلد ہی دیگر ندر بھی ایسا ہی کریں گے۔
ہاتھی کو ادیروتھل کی ایک تقریب (دیوتا کو ہاتھی پیش کرنے کی رسم) کے لیے بھی پیش کیا گیا تھا۔
یہ اقدام تھریسور پورم سے چند ماہ قبل کیا گیا ہے جومندر میں ہاتھیوں کی پریڈ کیلئے مشہورکیرالہ کا سالانہ تہوار ہے۔
ایسا کرنے والوں کو یقین ہے کہ مشینی ہاتھی ظلم سے پاک اندازمیں محفوظ طریقے سے مذہبی رسومات انجام دینے کیلئے مدد دے گا۔
بھارت میں جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق قید کیے جانے والے زیادہ ترہاتھیوں کوغیرقانونی طورپررکھا گیا ہے یا پھر انہیں بغیراجازت کے دوسری ریاست میں لےجایا گیا۔ واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق کیرالہ میں تقریباً ڈھائی ہزار قیدی ہاتھی موجود ہیں۔
ہیریٹیج اینیمل ٹاسک فورس کے اعداد وشمار کے مطابق صرف کیرالہ میں 15 سال کے دوران ہاتھیوں نے 526 لوگوں کوہلاک کرڈالا۔
انڈین ایکسپریس میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں، پچیڈرم لینے کے لیے بھاری قیمت اور تہواروں کے دوران ہاتھیوں کے پرتشدد واقعات کو دیکھتے ہوئے مندر نے اس روایت کو ترک کر دیا ہے۔
Comments are closed on this story.