ازخود نوٹس: سیاسی جماعتوں نے فل کورٹ کی درخواست واپس لے لی
پنجاب اور خیبرپختون خوا میں انتخابات میں تاخیر پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیاسی جماعتوں نے فل کورٹ کی درخواست واپس لے لی۔
سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختون خوا میں انتخابات میں تاخیر پر ازخود نوٹس کی سماعت جاری ہے، عدالت عظمیٰ کا 5 رکنی بینچ سماعت کررہا ہے۔
عدالت نے سیاسی جماعتوں کے وکیل فاروق ایچ نائیک کو روسٹرم پر بلایا تو فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ الیکشن ہوں گیے تو حصہ بنیں گے۔
فاروق ایچ نائیک نے پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی کی فل کورٹ کی درخواست واپس لے لی، اور مؤقف دیا کہ سیاسی جماعتوں نے مشترکہ ہدایت کی ہے کہ فل کورٹ کی درخواست نہیں چلائیں گے، چیف جسٹس نے پانچ رکنی لارجربنچ جو بنایا ہے وہی کیس سنے۔
فاروق ایچ نائیک نے موقف پیش کیا کہ اب ممکن نہیں کہ دو صوبوں میں الیکشن پہلے ہوں اور دو ماہ بعد باقی صوبوں میں، عدالت نے از خود نوٹس قبل از وقت لیا ہے، دو ہائی کورٹس میں انتخابات کا مقدمہ زیر التوا ہے، سپریم کورٹ ہائی کورٹس کوفیصلہ کرنے دے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اولین ترجیح آئین کے مطابق چلنا ہے، آئین کومنسوخ نہیں کیا جاسکتا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کی تاریخ تو دیں، ہوسکتا ہے حالات ٹھیک ہو جائیں فنڈز بھی آجائیں، نگران حکومت گورنر نے بنائی ہے، توالیکشن کی تاریخ کیوں نہیں دینی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ گورنر اور الیکشن کمیشن سے پوچھیں گے کہ الیکشن کی تاریخ کیوں نہیں آئی۔
Comments are closed on this story.