سنجیدہ یا غمزدہ حالات میں ہنسنے والے ایک خطرناک بیماری کا شکار ہیں
ڈیمنشیا ایک ایسی بیماری ہے جس کی تعریف ایک سنڈروم کے طور پر کی جاتی ہے، ڈیمینشیا یادداشت، سوچ، رویے، زبان اور روزمرہ سرگرمیوں کو انجام دینے کی صلاحیت میں کمی کا باعث بنتا ہے۔
فرنٹوٹیمپورل ڈیمینشیا (FTD) جس کی تشخیص حال ہی میں مشہور ہالی ووڈ اداکار بروس وِلس میں بھی ہوئی ہے، ڈیمنشیا کی سب سے کم عام شکلوں میں سے ایک ہے، اس کی سب سے عام شکل الزائمر ہے۔
اگر آپ ڈیمنشیا کا شکار ہیں تو پہلے سے کیسے جان سکتے ہیں؟
یہاں کچھ نشانیاں بتائی جا رہی ہیں جو اس کا باعث بن سکتی ہیں۔
رقم کے عطیات
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (USC) اور اسرائیل کی بار - ایلان یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق، اجنبیوں کو پیسے دینا الزائمر بیماری کی ابتدائی انتباہی علامت ہو سکتی ہے، تحقیق نے مالی پرہیزگاری کو بیماری کے ابتدائی مراحل سے جوڑا ہے۔
جرنل آف الزائمر ڈیزیز میں شائع ہونے والے نتائج نے اشارہ کیا کہ جن لوگوں کو الزائمر کا مرض لاحق ہونے کا زیادہ خطرہ تھا وہ ایسے شخص کو پیسے دینے کے لیے بھی تیار تھے جس سے وہ پہلے کبھی نہیں ملے تھے۔
ڈاکٹر ڈیوک ہان یو ایس سی میں نیورو سائیکولوجی کے پروفیسر ہیں جنہوں نے اس تحقیق کی قیادت کی، وہ کہتے ہیں کہ ”یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ پیسوں کے معاملات سے نمٹنے میں مسئلہ الزائمر بیماری کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہے۔“
کامیڈی اور طنز کا رجحان
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے پایا کہ جن لوگوں کو ڈیمینشیا ہوتا ہے وہ اسی عمر کے دوسرے لوگوں کے مقابلے میں طنزیہ مزاح دیکھنے سے زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔
2015 میں جرنل آف الزائمر ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، اس مرض میں مبتلا افراد ڈیمنشیا کی عام علامات شروع ہونے سے نو سال پہلے ہی طنزیہ لطیفوں کو پسند کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ، یہ بھی پایا گیا ہے کہ FTD والے لوگوں کو المناک واقعات مضحکہ خیز لگتے ہیں، یا ان چیزوں پر ہنستے ہیں جو دوسروں کیلئے مضحکہ خیز نہیں ہوتیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ مزاح میں یہ تبدیلیاں فرنٹل لابز میں دماغ کے سکڑنے کی وجہ سے ہوسکتی ہیں۔
نامناسب لباس
ڈھیلے، غیر موزوں، غیر مماثل لباس پہننا الزائمر کی ایک اور علامت ہو سکتی ہے۔
محققین ڈیمنشیا کے شکار افراد کو ایسے لوگ قرار دیتے ہیں جو لباس پہننے کی صلاحیت کم رکھتے ہیں، انہیں حوصلہ افزائی اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے وہ گندے کپڑوں اور خراب حالت میں رہتے ہیں۔
خراب ڈرائیونگ
یادداشت کا کھونا الزائمر کے مریض کو ڈرائیونگ میں مزید برا بنا سکتا ہے۔ یہ بیماری موٹر سکلز، یادداشت اور سوچنے کے عمل کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے وہ گاڑی چلاتے وقت آہستہ اور خراب رد عمل ظاہر کرتے ہیں اور سڑک پر اچانک تبدیلیاں لاتے ہیں۔
توہین اور نامناسب سلوک
نامناسب حالات میں بے عزتی کرنا بیماری کی ایک اور انتباہی علامت ہو سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس کے محققین نے پایا کہ ایف ٹی ڈی والے لوگوں میں گستاخیاں کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عوام میں برہنہ گھومنا اور اجنبیوں کو مارنا بھی اس بیماری کی علامات ہیں۔
دماغ کے فرنٹل لابس میں پریفرنٹل کورٹیکس وہ حصہ ہے جو ہمارے رویے کو کنٹرول کرتا ہے، لیکن جب آپ کو الزائمر کی بیماری ہوتی ہے تو دماغ کا یہ حصہ سکڑ جاتا ہے۔
الزائمر ایسوسی ایشن نے کہا، “یہ حالات ڈیمنشیا میں مبتلا شخص کے ساتھ ساتھ ان کے قریبی لوگوں کے لیے بہت مبہم، پریشان کن، تکلیف دہ یا مایوس کن ہو سکتے ہیں۔
ڈیمنشیا کا شکار شخص یہ نہیں سمجھ سکتا کہ اس کے رویے کو کیوں نامناسب سمجھا جاتا ہے۔“
Comments are closed on this story.