Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کی توشہ خانہ کیس جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی درخواست مسترد

ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے متفرق درخواستوں پر محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا
اپ ڈیٹ 27 فروری 2023 11:29am
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی جبکہ مدعی وکیل کی جانب سے عمران خان کی ضمانت خارج کرنے اور پمز سے طبی معائنہ سے متعلق درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کل تک ضمانت میں توسیع کر دی گئی۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کی مدعیت میں توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد احتجاج کے تناظر میں عمران خان کے خلاف اقدامِ قتل کی دفعہ میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے کی سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان اور علی بخاری پیش ہوئے۔

عمران خان کے خلاف اقدامِ قتل کی دفعہ میں تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمے میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے توشہ خانہ کیس کو مقامی عدالت سے جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی درخواست کی۔

عمران خان کے وکیل بابراعوان نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کل اسلام آباد کی عدالتوں میں آئیں گے، ان کے خلاف منگل کو 2 کیسز جوڈیشل کمپلیکس اور ایک ضلعی کچہری میں سماعت ہے۔

بابراعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے کل توشہ خانہ کیس میں پیش ہونا ہے، ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق کچہری میں سیکیورٹی الرٹ جاری ہے کیونکہ ضلعی کچہری اسلام آباد میں پہلے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوچکے پیں۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان پر فرد جرم کی کارروائی ملتوی

وکیل بابراعوان توشہ خانہ کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساتھ عام شہریوں کوبھی ضلعی کچہری میں خطرہ ہے۔

محسن شاہنواز رانجھا کے وکیل نے عمران خان کا طبی معائنہ پمز سے کروانے کی استدعا کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت میں توسیع اور کیس منتقلی کی درخواست کی مخالفت کی۔

وکیل بابر اعوان نے استدعا کی کہ جوڈیشل کمپلیکس میں جگہ ہی جگہ ہے، عمران خان کی توشہ خانہ والے کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں کرلیں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ پہلی دفعہ یہ سن رہے ہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے عدالت ہی وہاں لے جائیں یہ تو یہیں رہے گا عمران خان کوپیش تو کچہری میں ہی ہونا پڑے گا۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر حملہ بھی تو پہلی بار ہوا ہے، عمران خان کا عدالت میں آنا ضروری ہے لیکن جان بچانا زیادہ ضروری ہے، فیصلہ جاری کردیں تاکہ میں ہائیکورٹ میں اپیل کر سکوں۔

بابراعوان نے مزید دلائل دیے تو جج نے کہاکہ آپ کے کہنے پر یہ تاریخیں رکھیں، عمران خان کی حاضری آج ہو جانی چاہیئے تھی۔

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ وزیرِ اعظم، چیف کمشنر، وزیرِ داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سے ضلعی کچہری میں سیکیورٹی کی گارنٹی لیں۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

جج نے کہا کہ عدالت کو منتقل کرنے کا دائرہ اختیار میرے پاس بھی نہیں۔

بابر اعوان نے استدعا کی کہ تھانہ سیکریٹریٹ اور توشہ خانہ کیسز کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں کرلیں، تھانہ سیکریٹریٹ میں آج ضمانت میں توسیع کا فیصلہ بھی کل تک مؤخر کر لیں۔

جج نے سوال کیا کہ کیا عمران خان نے کل میری عدالت میں آنا ہے؟ جس پر بابراعوان نے حامی بھرلی۔

وکیل بابر اعوان نے جواب دیا کہ عمران خان نے کل آپ کی عدالت میں آنا ہے، وہ تھانہ سیکریٹریٹ کے مقدمے میں حاضری دینا چاہتے ہیں۔

جج نے عمران خان کی درخواست درست کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا کہ درخواست میں عمران خان نے لاہور جانا ہے لکھا ہے۔

مزید پڑھیں: آئندہ سماعت پر کیا کوئی معجزہ ہو جائے گا؟ جسٹس عامر فاروق کا وکیل سے مکالمہ

وکیل بابر اعوان نے عمران خان کی سماعت منتقلی کی درخواست درست کر دی۔

مدعی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ عمران خان کل آ رہے ہیں تو آج بھی آ سکتے تھے۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے تفتیش کے حوالے سے سوال کیا تو تفتیشی افسر نے جواب میں کہا کہ یو ایس بی نادرا کو بھجوائی، اس سے کچھ بھی نہیں نکلا، ویڈیو کلپس میں عمران خان نہیں ہیں، وہ موقع پر موجود ہی نہیں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان واقع پرموجود نہیں تو گناہ گارقرار دیتے ہیں؟۔

عدالتی حکم پر ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ پہنچے اور مؤقف اپنایا کہ عمران خان عدالت کے سامنے پیش ہوں، یو ایس بی موجود تھی۔

جس پر جج نے کہا کہ یو ایس بی کا زکر نہ کریں، اس میں عمران خان موجود نہیں، ایما کے حوالے سے کوئی ثبوت عمران خان کے خلاف ہے تو بتائیں ؟۔

عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس اختیار نہیں کہ ہم ایک کورٹ سے دوسری تک بھی بیٹھ سکیں۔

بابر اعوان کی یقین دہائی پر عدالت نے عمران خان کی ضمانت میں کل تک توسیع کر دی۔

ایڈیشنل سیشن جج نے مدعی وکیل کی جانب سے ضمانت خارج اور پمز سے عمران خان کے طبی معائنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔

خیال رہےکہ اس سے قبل عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ سنجگانی میں دہشت گردی کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت اسد عمر اور علی نواز کے علاوہ 100 افراد کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں دہشت گردی سمیت 10 دفعات شامل کی گئیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے قیادت کی ایماء پرسری نگر ہائی وے کو بلاک کیا، کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی۔

imran khan

Babar Awan

tosha khana case

islamabad local court

mohsin shahnawaz ranjha