کرپشن اور رشوت، جاوید علی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے قول میں تضاد
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےرہنما عثمان ڈار نے خود پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف کھلی عدالت میں کیس چلایا جائے، اگر الزام ثابت ہوجائے تو چوراہے پر پھانسی دے دی جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نے نیوز کانفرنس میں حلف اٹھایا اور کہا کہ جاوید علی کبھی ان کا پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) نہیں رہا، آج تک ایک پیسے کی رشوت نہیں لی۔
جبکہ عثمان ڈار کے ساتھ موجود جاوید علی نے پہلے کہا کہ انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس کے بعد بیان ریکارڈ کیا گیا۔
بعد ازاں ایک اور بیان سامنے آیا جس میں جاوید علی نے کہا ہے کہ انہوں نے عثمان ڈار کے بھائی احمد ڈار کو 50 لاکھ روپے بطور کمیشن دیئے۔
عثام ن ڈار قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ یہ کبھی میرا ورکر نہیں تھا، ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ عثمان ڈار کو فکس کردیں۔
انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار کا قصور یہ ہے کہ وہ عمران خان کےساتھ کھڑا ہے، میں تو 150 ارب روپے کا پروگرام دیکھ رہا تھا، قرآن کو سامنے رکھ کر حلف دے رہا ہوں ایک روپیہ حرام کا پیسہ اپنے یا اولاد کے جسم میں نہیں اتارا، بطور معاون خصوصی تنخواہ نہیں لی، گاڑیاں نہیں لیں۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ آج یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ ملک میں ایماندار لوگ نہیں کمپرومائزڈ لوگ چاہئیں۔ جاوید نے ہمت پکڑی اور قوم کےسامنے سچ رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح عمران خان کی کردار کشی کی جارہی ہے، ایک ہی مشن ہے کہ ثابت کردیں کہ عمران خان بھی چور ڈاکو اور لٹیرا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم نے حرام کے پیسے سے سرے محل اور رائیونڈ کی دیواریں نہیں کھڑی کیں، چیف جسٹس میرے کیس پر ازخود نوٹس ہیں، ڈی جی اینٹی کرپشن سے اپیل ہے میرا مقدمہ اوپن میڈیا کے سامنے چلایا جائے، اگر کرپشن کی تو سیالکوٹ کےکسی چوک پر مجھے پھانسی دے دیں۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جاوید علی کے الزام پر سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے، ملک میں دہرا نظام عدل قبول نہیں، جاوید علی کو ساتھ بٹھا کر دفاع کیا جارہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پچاس لاکھ روپے کی کرپشن کا الزم لگانا انتہائی مضحکہ خیز ہے، جاوید علی پر تشدد کیا گیا، جب کسی کی فیملی کی خواتین کو برہنہ کرنے کا کہا جائے گا تو کوئی بھی بیان دینے پر راضی ہوجائے گا۔
Comments are closed on this story.