جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف جوڈیشل ریفرنس کی نقول باقی 4 ممبران کو بھی ارسال
سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کیخلاف جوڈیشل ریفرنس کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل کے باقی چارممبران کو بھی ارسال کردی گئیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا گیا ہے، سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے بھجوایا گیا تھا۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
میاں دائود ایڈووکیٹ نے بطور درخواست ریفرنس کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل کے باقی چارممبران کو بھی ارسال کردی ہیں، جس میں سیکرٹری جوڈیشل کونسل سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ ریفرنس کی نقول متعلقہ ممبران کو فراہم کریں۔
میاں داؤد نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ سیکرٹری جوڈیشل کونسل نقول متعلقہ ممبران کو فراہم کرے، ریفرنس میں معززجج کے کاروباری معلومات فراہم کی گئی ہیں، اور ان کے بااثر شخصیات کے ساتھ تعلقات بابت بھی معلومات منسلک ہیں، ریفرنس کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کیلئے ہدایات دی جائے۔
جسٹس مطاہرعلی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس
ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے اثاثے 3 ارب روپے سے زائد مالیت کے ہیں، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا فیڈرل ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک کنال کا پلاٹ ہے۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا سپریم کورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک کنال کا پلاٹ ہے، گلبرگ تھری لاہور میں 2 کنال 4 مرلےکا پلاٹ ہے، سینٹ جون پارک لاہورکینٹ میں 4 کنال کا پلاٹ ہے، اثاثوں میں گوجرانوالا الائیڈ پارک میں غیر ظاہر شدہ پلازہ بھی شامل ہے۔
ریفرنس میں الزام لگایا گیا ہےکہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے مبینہ طور پر 2021 میں 3 بار سالانہ گوشواروں میں ترمیم کی، گوشواروں میں ترمیم گوجرانوالا ڈی ایچ اے میں گھر کی مالیت ایڈجسٹ کرنےکے لیےکی گئی، پہلےگھرکی مالیت47 لاکھ پھر 6 کروڑ اور پھر 72 کروڑ ظاہرکی گئی۔
قبل ازیں آڈیو لیکس کے معاملے پر پاکستان بار کونسل کی زیر قیادت تمام بار کونسلز نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Comments are closed on this story.