ٹاٹا،بِرلا کا تو پتہ ہی نہیں تھا: کیا سلیمان شہباز کا دعویٰ درست ہے
وزیراعظم شہبازشریف کے چھوٹے صاحبزادے سلیمان شہباز کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ دعویٰ کررہے ہیں کہ ان کا خاندانی کاروبار اتفاق اسٹیل ملز 70 کی دہائی تک خطے میں جائنٹ تھا اورلوگوں کو ٹاٹا، برلا وغیرہ کا علم ہی نہیں تھا۔
یہ انٹرویو سلیمان شہباز نے یوٹیوبرمزمل حسن کو دیا جس میں وہ واضح کررہے ہیں کہ ، ’لوگوں کوشایہ پتانہیں ہے یاکچھ لوگ بھول جاتے ہیں کہ ہم دراصل پہلے کاروباری خاندان اوراسکے بعد سیاسی خاندان ہیں۔ میرے دادا امرتسرسے ہجرت کرکے آئے تھے اور یہ خاندانی کاروبارانہوں نے شروع کیا تھا ، ہمیں اسکی جڑیں 1937 میں ملتی ہیں جب پاکستان بھی وجود میں نہیں آیاتھا‘۔
ویڈیوکلپ کے وائرل حصے میں سلیمان کا کہنا ہے کہ 70 کی دہائی تک اتفاق گروپ (اتفاق سٹیل ورکس, اتفاق فاؤنڈری) اس خطے میں ایک جائنٹ تھا اوریہ ٹاٹا اور برلا وغیرہ کا تو پتہ ہی نہیں تھا۔
جہاں سوشل میڈیا صارفین نے اس دعوے کو تنقید کا نشانہ بنایا وہیں اس کی تائید میں بھی ٹویٹس دیکھنے کو ملیں۔
صحافی طاہرعمران میاں نے لکھا، ’ کیا کوئی اس ذہین شخص کوبتاسکتا ہے کہ ٹاٹا گروپ 1868 میں قائم ہوا تھا اوربرلا گروپ کی بنیاد 1857 میں رکھی گئی تھی۔’
ماجد الرحمان نامی صارف نے اپنی ماضی کی تحقیق حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اتحاد اسٹیل مارکیٹ میں ٹاٹا کی پوزیشن کو چیلنج کر رہا تھا۔ 2013 کے جنرل الیکشن میں میں نے اس موضوع پر کچھ تحقیق کی تھی۔ یہ 2012 کا میرا ٹویٹ ہے، اتفاق نے امریکی پابندیوں کے بعد پاک فوج کے لیے فوجی سازوسامان بھی تیارکیا تھا۔
ماجد الرحمان نے 1969 کی ایک تصویربھی شیئرکی جس میں اس وقت کے صدر جنرل یحییٰ اتفاق کے تیارکردہ سامان کا معائنہ کررہے ہیں۔
صارف نے بھارتی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خود بھارت بھی یہ بات تسلیم کرتا تھا۔
یہ توہوگئے سلیمان شہبازکے دعوے کے جواب میں سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے لیکن سرچ کرنے پر علم ہوتا ہےکہ بھارت کے بزنس ٹائیکون ٹاٹا گروپ نے کاروبار کی شروعات 1868 میں کی تھی ، یہ بھارت کاسب سے بڑا گروپ ہے جس کی مصنوعات اور خدمات کا دائرہ 150 سے زائد ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔
ٹاٹا گروپ کی پہلی تجارتی کمپنی کی بنیاد جام سیٹ جی ٹاٹا نے نے صرف 29 سال کی عمرمیں رکھی تھی۔
جبکہ بھارتی ملٹی نیشنل آدتیہ برلا گروپ کی بنیاد سیٹھ شیو نارائن برلا نے 1857 میں رکھی تھی جس کا صدر دفتر ممبئی میں ہے،یہ 100 ممالک میں براہ راست اور بالواسطہ طور پرایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ملازمین کے ساتھ کام کرتا ہے۔
Comments are closed on this story.