بھارتی جرنیل کا بیٹا اجے بانگا ورلڈ بینک کا نیا صدر نامزد
امریکی صدرجوبائیڈن نے سابق بھارتی فوجی کے بیٹے اورامریکی بزنس مین اجے بانگا کو ورلڈ بینک کا نیا سربراہ نامزد کر دیا ۔ 63 سالہ اجے امریکی کمپنی جنرل اٹلانٹک کے نائب صدرہونے کے علاوہ ماسٹر کارڈ کے صدر اورسی ای او کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں جو بائیڈن نے کہا کہ اجے بانگا کے پاس ورلڈ بینک کی سربراہی کرنے کی تمام صلاحتیں موجود ہیں، وہ افراد اور نظام کو سمجھنے کے ساتھ ساتھبین الاقوامی رہنماؤں کے ساتھ شراکت داری سےدنیا کیلئے بہترکام کرسکتے ہیں۔
جوبائیڈن کا مزید کہنا ہے کہ ، ’بھارت میں پرورش پانے والے اجے بانگا نئے مواقع پیدا کرنے سے متعلق منفرد نظریہ رکھتے ہیں اورترقی پذیرممالک کو درپیش تمام چیلنجز سے واقف ہیں۔ انہیں علم ہے کہ ورلڈ بینک کے ایجنڈے پرعملدرآمد کرتے ہوئے کیسے دنیا میں غربت کم کرکےخوشحالی لانی ہے۔‘
اجے بانگا کون ہیں؟
بھارتی میڈیا کے مطابق سال 1959 میں پونے میں پیدا ہونے والے اجے بانگا کے والد ہربھجن سنگھ بانگا بھارتی فوج میں لیفٹننٹ جنرل کے عہدے سے ریٹائرہوئے تھے۔
نئی دہلی کے سینٹ سٹیفن کالج سے اکنامکس میں بیچلرزکرنے والے اجے بانگانے احمد آباد کے انڈین انسٹی ٹیوٹ فارمینجمنٹ سے یم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ فوربز کے مطابق امریکا منتقل ہونے سے پہلے اجے بھارت میں نیسلے اور پیپسی کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔
بھارتی حکومت 2016 میں خدمات کے اعتراف میں انہیں ’پدما شری‘ ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔
اجے بانگا کو 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے اپنی کمیٹی برائے تجارتی پالیسی کا رکن مقررکیا تھا۔
اجے بانگا کی نامزدگی پر ٹوئٹر صارفین کی کچھ دلچسپ ٹوئیٹس
ایک ٹوئٹر صارف نے سوال کیا کہ بھارتی نژاد امریکی اجے بانگا ورلڈ بینک کی صدارت کریں گے تاہم پاکستان نئے ملٹی نیشنل پلیٹ فارمز میں شامل ہونے میں کیوں ناکام رہا ہے۔
ایک اور صارف نے اجے بانگا کی نامزدگی کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ک انسانی سرمائے میں بھارت کی سرمایہ کاری کے معجزاتی نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
اسی دوران ایک صارف نے سوال کیا کہ پاکستان کی تقدیر اب کتنی خراب ہونے والی ہے۔
اسی طرح ہارون شریف نامی صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہا کہ اجے بانگآ کی نامزدگی امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے پاکستان اور چین کے لیے واضح اشارہ ہے۔
Comments are closed on this story.