آپ نے بازیابی کی درخواست دائر کرکے پوچھا ہی نہیں، عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
لاہورہائیکورٹ نے ’جیل بھرو تحریک‘ کے دوران گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی بازیابی سے متعلق درخواست پر پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اعظم سواتی اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ خطرہ ہے ان کو نامعلوم افراد میں شامل نہ کر دیا جائے، گرفتار افراد کے حوالے سے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی جارہی، قانون کے مطابق گرفتاری کے بعد ملزمان کو 24 گھنٹوں میں عدالت کے سامنے پیش کرنا ضروری ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ تو خود گرفتاری دینے گئے اور قیدیوں کی گاڑی میں بیٹھ گئے تھے، جس پر درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ تمام گرفتار افراد کو دوسرے اضلاع میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پوچھا کہ آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو آپ کی مرضی کی جیل میں رکھا جائے، آپ ہوم سیکرٹری پنجاب کو درخواست دے دیتے کہ آپ کو ہاؤس اریسٹ کیا جائے۔
مزید پڑھیں: ’شاہ محمود، اسد عمر اور دیگر کو 90 روز تک جیل میں رکھا جاسکتا ہے‘
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ حکومت پنجاب سے آج ہی رپورٹ منگوا کر سماعت کر لیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اتنی جلدی کس بات کی ہے، عدالت نے آپ کی درخواست کل عدم پیروی پر خارج نہیں کی، آپ نے بازیابی درخواست دائر کر کے پوچھا ہی نہیں۔
مزید پڑھیں: جیل بھرو تحریک، جیل حفاظتی حصار توڑنےوالوں کیخلاف کارروائی کی درخواست
عدالت نے حکومت پنجاب سے نظر بندی کے نوٹیفکیشن سمیت گرفتار افراد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ لاہور میں گرفتاری دینے والے شاہ محمود قریشی کو 30 دن کے لئے نظر بند کیا گیا ہے، اُن سمیت دیگر رہنماؤں کی بازیابی کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت آج ہوگی ۔
پی ٹی آئی کے گرفتاررہنماعباد فاروق پر تھانہ شاد مان لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، ان پر جیل بھرو تحریک کے دوران پولیس اہلکار کو مارنے اور وردی پھاڑنے کا الزام ہے، عباد فاروق 14 جسمانی ریمانڈ پر پولیس تحویل میں ہیں۔
Comments are closed on this story.