Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

معاملہ ریلوے کی زمین کا تھا لیکن کیا کریں، قانون قانون ہے، چیف جسٹس

نیب ریفرنسز کی واپسی کے حوالے سے چیف جسٹس دلچسپ مکالمہ
شائع 23 فروری 2023 12:41pm

سپریم کورٹ کورٹ نے نئے نیب قانون کے تحت ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر لیز پر دینے کے نیب ریفرنس واپس ہونے کی بنا پر اپیل خارج کر دی، چیف جسٹس نے کہاکہ معاملہ ریلوے کی زمین کا تھا لیکن کیا کریں، قانون قانون ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر لیز پر دینے کے نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

نیب ریفرنسز کی واپسی کے حوالے سے چیف جسٹس دلچسپ مکالمہ ہوا اورکہا کہ قانون قانون ہے ۔

جس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے بتایا کہ یہ ریفرنس 319 ملین کا تھا ، اس لئے واپس کردیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 319 ملین 31 کروڑ بنتے ہیں، 50کروڑ روپے سے کم ہونے کی بنا پر واپس کیا گیا ،معاملہ ریلوے کی زمین کا تھا لیکن کیا کریں، قانون قانون ہے، فیصلہ لکھواتے ہوئے اپنے سٹینوں سے کہا لکھو ،قانون قانون ہے، نئے قانون کے تحت ریفرنس واپس ہونے کی بناء پر اپیل خارج کی جاتی ہے۔

سپریم کورٹ نے شہید کانسٹیبل کے وارث کو نوکری مل جانے پر درخواست خارج کر دی

سپریم کورٹ نے پشاور کے شہید کانسٹیبل کے وارثوں کو تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست شہید کے وارث کو نوکری مل جانے پر خارج کر دی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت لگژری گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر تو خرید رہی ہے اس کے پاس شہداء کے وارثوں کو ادائیگی کے لیے رقم کیوں نہیں ہے؟

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نےپشاور کے شہید کانسٹیبل کے ورثا کو تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایک شہید قوم کے لئے قربانی دیتا ہے ، شہید کے وارثوں کو ان کا حق دینے میں کے پی حکومت نے انتہائی لاتعلقی کا مظاہرہ کیا ہے، جن پولیس اہلکاروں نے قربانیاں دی ہیں ان کے وارثان کو مقدمات کرنے پڑ رہے ہیں ،صوبائی حکومت لگژری گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر تو خرید رہی ہے ،صوبائی حکومت کے پاس شہداء کے وارثوں کو ادائیگی کے لئے رقم کیوں نہیں ہے،حکومت انہیں معاوضہ ادا کرے تاکہ انہیں عدالتوں میں دھکے نہ کھانے پڑیں۔

شہید کانسٹیبل کے بھائی نے عدالت میں بیان دیا کہ مجھے نوکری دی گئی لیکن پیکج کے مطابق بھائی کی تنخواہ اور بقایاجات نہیں دیے جارہے۔

عدالت نے کہا کہ حکومتی پیکج کا اطلاق 2003 تک شہید ہونے والوں پر ہوتا ہے ،جاوید علی2001 میں شہید ہوا ،2001 کی گرانٹ میں پوری تنخواہ اور الاؤنسسز شامل نہیں تھے، شہید کے وارث کو نوکری دینا شامل تھا، اے ایس آئی کی نوکری دے دی گئی تھی جو ترقی پا کر اب ایس ایچ او ہے، شہید کے وارث کو نوکری دے دی گئی ہے لہزا یہ درخواست خارج کی جاتی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ 7 افراد ایسے ہیں جو میرے بھائی کے ساتھ شہید ہوئے ،ان 7 شہداء کے وارثان کو تنخواہیں اور بقایاجات اد کیے جا رہے ہیں،میرے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے ۔

جس پر عدالت نے کہا کہ آپ ثبوت کے ساتھ امتیازی سلوک کی درخواست اپنے محکمے کو دیں ، فیصلہ خلاف ہونے کی صورت میں عدالت آ جائیں۔

اسلام آباد

justice umer ata bandiyal

Supreme Court of Pakistan

railway land case