Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران نیازی کب تک ضمانت پارک میں پناہ گزین رہیں گے، عطا تارڑ

گرفتاری کے خوف سے ان پر کپکپی طاری ہو جاتی ہے، عطاتارڑ
شائع 22 فروری 2023 03:05pm

معاون خصوصی وزیراعظم عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران نیازی کب تک ضمانت پارک میں پناہ گزین رہیں گے، گرفتاری کا نام سن کر خوف سے کپکپی طاری ہوجاتی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ایک لیڈر صاحب ضمانت لیکر گرفتاری سے بچ رہے ہیں، گرفتاری کا نام سن کر خوف سے کپکپی طاری ہوجاتی ہے، ایک رات کو حوالات میں رہا تو رونا شروع کردیا تھا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ جیل بھرو سے زیادہ جیل سے بچو تحریک ہے جو پہلے دن ہی ناکام ہوگئی، ابھی تک کوئی کارکن نہیں آیا، پولیس انتظار میں ہے جیل بھرنے کی خواہش رکھنے والا کوئی لیڈر آئے، لیکن پی ٹی آئی رہنما سوشل میڈیا پر گرفتاریاں دے رہے ہیں، اگر یہ تحریک سوشل میڈیا پر چلنی ہے تو بتا دیں، تاکہ ہم کہیں کہ عمران خان نے 2 بج کر 45 منٹ پر گرفتاری دےدی، اور اسد عمر نے ٹوئٹر پر گرفتاری دے دی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ زمان پارک کا نام تبدیل کرکے ضمانت پارک رکھ دینا چاہئے، عمران نیازی کب تک ضمانت پارک میں پناہ گزین رہیں گے، ان کے خلاف توشہ خانہ کا کیس چل رہا ہے، ایک مقدمہ ہے فرد جرم تو عائد ہوجانی چاہئے، نیب نے9 اپریل کو آپ کو طلب کیا ہے، بہادر بنیں اور پیش ہوں، نیب نے بھی آپ کو طلب کیا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ گھریلو خاتون کا ٹیگ کیا ہوتا ہے، بشریٰ بی بی گھریلو کیسے ہوں گئیں، ہر سرکاری امور میں آپ ان سے مشورہ کرتے رہے ہیں، یہ کوئی بات نہیں کہ اہلیہ گھریلو خاتون ہیں پیش نہیں ہوں گی، گھریلو خاتون تھی تو توشہ خانہ کے تحائف پر سانپ کی طرح کیوں بیٹھی تھی، توشہ خانہ کے تحائف کا تخمینہ بھی اپنی نگرانی میں کراتی تھیں، کیا آپ کی اہلیہ نے توشہ خانہ کے تحائف کی تصاویر کھینچنے پر ڈانٹا نہیں تھا، احتساب کی باری آتی ہے تو آپ کہتے ہیں گھریلو خاتون ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ کیا جہانگیر ترین کی بیٹیاں، علیم خان کی اہلیہ، شہباز شریف کی بیٹی گھریلوخاتون نہیں تھیں، مریم نواز کو موت کی چکی میں رکھا تو آپ کو شرم نہیں آئی، خواتین سے انتقام نہیں لیا جاتا، یہ روایت آپ نے ڈالی ہے۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ فرح گوگی باہر جاتی تھی تو پرائیوٹ جیٹ کا انتظام کیا جاتا تھا، اس کے دفاع میں عمران نیازی خود سامنے آئے۔

imran khan

Atta Tarrar