خیبرپختونخوا انتخابات کیس: عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے بروقت انتخابات کیس میں الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس اشتیاق ابراھیم اور جسٹس ارشد علی نے پی ٹی آئی کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے لئے بروقت انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی رہنماء شاہ فرمان، عاطف خان اور ظاہر شاہ طورو عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت شروع ہوتے ہی جسٹس ارشد علی نے کہا کہ صدر مملکت نے تو صوبائی اسمبلیوں کے لئے انتخابات کی تاریخ دے دی ہے، اب گورنر تاریخ دے، آپ کو تو دو مختلف تاریخیں نہیں مل سکتی بلکہ اب ہم الیکشن کمیشن سے پوچھیں گے کہ اس کی کیا حیثیت ہے اور کب الیکشن شیڈول جاری کریں گے۔
جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ 19 فروری کو صدر مملکت نے مشاورت کے لئے بلایا تھا لیکن الیکشن کمیشن صوبائی انتخابات کے حوالے سے صدر کے ساتھ مشاورت کا پابند نہیں بلکہ گورنر ہی الیکشن کمیشن کو تاریخ دے گا۔
جس پر جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کس طرح صدر سے اختلاف کرسکتا ہے جبکہ کوئی ادارہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ الیکشن کے لئے سیکیورٹی اور فنڈز نہیں دے سکتے بلکہ فنڈز اور سیکیورٹی فراہم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔
الیکشن کمیشن وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس حوالے سے آج اجلاس ہوگا اس کے بعد کوئی واضح مؤقف سامنے آسکے گا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرکے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.