Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

توشہ خانہ کے تحائف: نیب عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طلب کرلیا

فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی کی بھی نیب میں طلبی
اپ ڈیٹ 22 فروری 2023 09:37am

قومی ادارہ برائے احتساب نیب نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو طلب کرلیا۔

نیب اسلام آباد کی جانب سے عمران خان کوتوشہ خانہ کیس میں طلبی کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق عمران خان کو 9 مارچ دن ڈھائی بجے طلب کیا گیا ہے ۔

نیب طلبی کا نوٹس چیئرمین پی ٹی آئی کی زمان پارک والی رہائشگاہ کے باہر چسپاں کردیا گیا ہے۔

نیب کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ نے 5 قیمتی گھڑیاں اور ایک آئی فون رکھا، آئی فون قطر کے چیف آف اسٹاف نے 2018 میں دیا، سعودی پرنس شہزادہ محمد بن سلمان نے رولیکس گھڑی، کف لنکس کا ایک جوڑا اور ایک انگوٹھی بھی دی۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی شہزادے نے آپ کو بغیر سلا پینٹ کوٹ کا کپڑا بھی دیا، یہ تحائف آپ کو 18 ستمبر 2020 کو ملے، آپ کو 18 قیراط سونے اور ہیرے کا ایک قلم بھی ملا، نگوٹھی اور کف لنکس مکہ کی پینٹنگ بھی ملی، مکہ ٹائم پیس کے اسپیشل ایڈیشن کی گھڑی بھی دی، آپ ڈھائی بجے سوک سینٹر جی سکس کے دفتر سی آئی ٹی کے سامنے تحقیقات کیلئے پیش ہوں۔

نیب کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کو بھی طلبی کے سمن جاری کردیئے ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے توشہ خانہ کیس میں ٹیم دبئی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، اور بہت جلد نیب ٹیم دبئی کا دورہ کرے گی۔

یہ بات غور طلب ہے کہ عمران خان کی طلبی کا نوٹس چیئرمین نیب آفتاب سلطان کے مستعفی ہونے کی خبر سامنے آنے کے فوری بعد جاری کیا گیا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ آفتاب سلطان اہم سیاسی معاملات پر بہت زیادہ دباؤ میں تھے، مبینہ طور پر وہ نیب کے اختیارات محدود ہونے سے بھی ناخوش تھے۔

مجھے کہا کہ فلاں کو پکڑ لو، اس کے پاس پلاٹ ہے، آفتاب سلطان

دوسری جانب آفتاب سلطان کا کہنا ہے کہ نیب میں دیگراداروں کی مداخلت برداشت نہیں کرسکتا، نہ کچھ لے کرآیا تھا نہ ہی کچھ لے کرجارہا ہوں، مجھے کہا کہ فلاں کو پکڑ لو، اس کے پاس پلاٹ ہے۔

نیب ہیڈکوارٹر میں نیب افسران سے الودعی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب افسران غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات نہ مانیں، نیب میں دیگر اداروں کی مداخلت برداشت نہیں کرسکتا تھا۔

pti

NAB

imran khan

bushra bibi