ہندو انتہا پسند تنظیم نے بھی مودی کو گجرات فسادات کا ذمہ دار قرار دے دیا
بھارتی حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی عسکری ونگ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس نے بھی مودی کو گجرات فساد کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے اداروں بی بی سی، نیویارک ٹائمز اور دی گارڈین کے بعد اب بھارتی حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کا عسکری ونگ آر ایس ایس بھی گجرات فسادات میں مودی کے ملوث ہونے کا اعتراف کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے مابین تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، اور ہندو انتہا پسند تنظیم نے بھی مودی کو گجرات فسادات کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔
ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ ادھر ٹھاکرے کے مطابق اس وقت وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے گجرات فسادات میں مودی کو راج دھرما نبھانے کا حکم دیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ مودی اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں، جب کہ 2004 کے انتخابات میں شکست پر مودی سے استعفیٰ بھی طلب کیا تھا۔
ادھو ٹھاکرے کے مطابق بال ٹھاکرے نے مودی کو سیاسی کیرئیر بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اور بال ٹھاکرے نے ہی واجپائی کو مودی کے استعفیٰ کے مطالبے سے ہٹنے پر مجبور کیا، اگر بال ٹھاکرے نہ ہوتا تو مودی وزیراعظم نہ بنتا۔
ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ بی جے پی ہندو توا کے نظریے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
آر ایس ایس کے اعتراف کے بعد مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں، جس کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے کہ کیا بھارتی وزیر اعظم ایسے شخص کو دوبارہ وزیر اعظم منتخب کریں گے جس کے جرائم کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں، کیا مودی کا تیسری بار انتخاب عالمی برداری کے لئے خطرہ نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.