پی ٹی آئی کا چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے قومی اسمبلی میں واپسی کا فیصلہ
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم دوبارہ قومی اسمبلی جائیں گے، اور لیڈر آف اپوزیشن ہمارا ہوگا۔
اعجاز چوہدری اور مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ موجوہ حکومت بدترین سیاسی کارروائیوں میں مصروف ہے، شیخ رشید اور ہم سب پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، مدینہ منورہ میں لوگوں نے آوازیں کسیں تو توہین مذہب کا کیس بنا دیا، میں جیل رہا اور دو چار دن اور رہتا تو چرس بھی ڈال دیتے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے باہر عوام نے احتجاج کیا اور دہشت گردی کا کیس عمران خان پر بنا دیا گیا، عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی عدالت طلب کرے گی حاضر ہوں گے، لیکن ابھی وہ زخمی ہیں، ان کو کل بلانا درست نہیں تھا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب کے بغیر بھی گھٹیا مقدمے درج ہورہے ہیں، عمران خان کے خلاف کیس ہے کہ مظاہرہ کرنے والے دہشتگرد ہیں، ان کے خلاف 28 کرمنل کیسز بنائے گئے، سیاسی مخالفین کے خلاف اس سے بدترین کارروائی آج تک نہیں ہوئی، سپریم کورٹ کو معاملات کو دیکھنا چاہئے، مسلم لیگ ن کے پروپیگنڈے پر جواب آنا چاہئے، عدالت ہمیں جہاں بھی بلائے گی ہم حاضرہیں ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور سنا ہے کہ ان پر شدید دباؤ تھا کہ وہ سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات درج کریں، بیورو کریسی کے باقی لوگ چیئرمین نیب کے استعفے سے سبق لیں، نگراں حکومت نے جنہیں لگایا وہ اپنے عہدے سے خود علیحدہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 70 ارکان کے استعفوں کے حوالے سے بہترین فیصلہ دیا، ہم دوبارہ قومی اسمبلی جائیں گے، اور لیڈر آف اپوزیشن ہمارا ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ چھوٹے لوگ بڑے عہدوں پر چلے گئے ہیں، راجا ریاض لوٹے ہیں، اس کی وجہ سے بڑے عہدے چھوٹے لگنے لگے ہیں، لیڈر آف اپوزیشن پی ٹی آئی کا بنائیں، اس کے بعد چیئرمین نیب کی تعیناتی پر مشاورت ہو، راجا ریاض کی مشاورت کوکوئی تسلیم نہیں کرتا، ان کا اور شہبازشریف کا تعلق ایسے ہی ہے جیسے غلام کا آقا سے ہو۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ہر طبقہ فکر کو بڑی مصیبت میں ڈال دیا ہے، 15 ہزار سے ایک لاکھ روپے والے اور اب 2 لاکھ تک کمانے والے کی بھی کمر ٹوٹ گئی ہے، گزشتہ روز منی بجٹ پیش کرنے والے مجموعی طور پر 61 لوگ تھے، بل پاس کرنے والوں کی تصاویر قوم کو دکھائیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کل سے ہم جیل بھرو تحریک شروع کررہے ہیں، یہ تبدیلی کا ایک پرامن راستہ ہے، اور یہ تحریک ہمارا اگلہ سیاسی لائحہ عمل ہے۔
Comments are closed on this story.