صدر کو چاہیئےکہ شہبازشریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہے، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے صدر مملکت عارف علوی سے ایک اور مطالبہ کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ صدر کو چاہیئے کہ شہبازشریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہے کیونکہ کل 170 ارب کا منی بجٹ 60 لوگوں نے پاس کیا ہے اور ایوان کی کارروائی کے لئے 86 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے۔
سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ کئی سرکاری اراکین بھی حکومت کے ساتھ نہیں اور خود حکومت کے اتحاد میں پھوٹ پڑ چکی ہے، کل لاہور کی عوام نے باہر نکل کر ایوان کے ستونوں کو ہلا دیا ہے۔
معلوم نہیں انتخابات ہوتے ہیں یا نہیں، شیخ رشید
اس سے قبل اسلام آباد کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ میرے گھر پر پولیس نے ڈاکا ڈالا، قیمتی اشیاء پولیس نے چوری کیں، پولیس نے ایک دن میں میرا چالان پیش کردیا۔
شیخ رشید نے اسلام آباد پولیس پر جعلی مقابلوں سمیت کئی الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں جعلی مقابلے میں لوگوں کو مارا جارہا ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ آبپارہ پولیس منشیات فروشی کے لئے مشہور ہے، اسلام آباد کی پولیس ہیروئن اور شراب بیچ رہی ہے، فون کے پاسورڈ پولیس کو دے دیے ہیں، 23 فروری کو مری جاوں گا، امید ہے لائسنس شدہ اسلحہ اور گھڑیاں واپس مل جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر کا فیصلہ قانونی اور آئینی ہے، صدرعارف علوی نے اپنا حق ادا کردیا، عارف علوی نے انتخابات کی تاریخ بھی 9 اپریل کی دی، اس دن شب خون مارا گیا تھا، الیکشن نہ ہوئے تو ملک میں خانہ جنگی ہونی ہے۔
ن لیگ کی سینئر نائب صدر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا ان کی حکومت نہیں، تو کون آپ کو لے کر آیا؟۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ لاہور اور راولپنڈی سے 22 فروری کو گرفتاری دینے کے لئے تیار ہوں، معلوم نہیں انتخابات ہوتے ہیں یا نہیں، لیکن ڈھول حکومت کے گلے میں لٹکا رہے گا۔
Comments are closed on this story.