قومی اسمبلی نے منی بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی
قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت جاری ہے، جس میں ضمنی مالیاتی بل 2023ء پر رائے شماری ہوئی، ایوان نے کثرت رائے سے منی بجٹ کی منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ضمنی فنانس بل پر اراکین کی تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں، 170 ارب روپے کے ٹیکسز مجبوری کے تحت لگائے اور فسکل پالیسی کو زمین دوز کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2022 میں ہم دنیا کی 47ویں معیشت بن گئے ہیں، گذشتہ حکومت کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کی وجہ سے ہم نے یہ اقدامات لیے، ہم نے پوری کوشش کی ہے غریبوں کو امداد جاری رہے، اسی لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے وظیفے میں 25 فیصد اضافہ کیا، بی آئی ایس پی کی رقم 360 ارب سے بڑھا کر 400 ارب کی جارہی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم کفایت شعاری کے حوالے سے بہت جلد ایوان میں اعلانات کریں گے، ہمارے قرضے چارسال میں بہت بڑھ گئے ہیں۔
ضمنی مالیاتی بل پر ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا، بین الاقوامی سفر کی ٹکٹس پر ٹیکس میں ردوبدل کیا جا رہا ہے، بین الاقوامی سفر کے لیے بزنس کلاس کی ٹکٹ ہر ڈھائی لاکھ روپے جب کہ یورپ کی ایئرٹکٹس پرفیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی ڈیڑھ لاکھ روپے فکس کی جارہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سگریٹ پر ایف ای ڈی کے حوالے سے ریٹ پچھلی بجیٹ کی نسبت سے رہے گا، البتہ فنانس ترمیمی بل کے پاس ہونے سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہوگی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوس پاشا کا کہنا تھا کہ آج قومی اسمبلی میں منی بجٹ منظور ہوجائے گا۔
عائشہ غوس پاشا کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ آن لائن بات چیت جاری ہے، مالیاتیا دارے سے آج بھی ورچئل بات چیت ہوگی، ہمیں اُمید ہے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معائدہ جلد ہو جائے گا۔
وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، لہٰذا آئی ایم ایف سے معائدے میں مزید تاخیر کا امکان نہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نواں جائزے کا رواں ہفتے اسٹاف لیول معاہدہ طے ہونے کا امکان ہے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے منی بجٹ لائے جانے کے اقدام پر اظہاراطمینان کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دیگر پیشگی اقدامات بھی تسلی بخش ہیں جبکہ وزارت خزانہ نے کہا کہ اقدامات کی روشنی میں اسٹاف لیول معاہدے کی طرف بڑھیں گے۔
وفاقی حکومت نے منی بجٹ کے ذریعے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا جس سے عوام پر 700 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
جون تک گیس صارفین سے310 ارب روپے وصول کیےجائیں گے۔ منی بجٹ کے ذریعے جون تک 170ارب روپے سے زائدحاصل کیے جائیں گے جبکہ اضافی سرچارج کی مدمیں بجلی صارفین سے76 ارب روپے ریکورکیےجائیں گے۔
Comments are closed on this story.