عمران خان کی گاڑی کو لاہور ہائیکورٹ کے اندر آنے کی اجازت دینے سے انکار
سابق وزیراعظم عمران خان نے حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر عدالت نے عمران خان کی ضمانت کو عدالت میں پیشی سے مشروط کیا تھا، جس پر عمران خان نے آج دوپہر 2 بجے لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گاڑی کو لاہور ہائیکورٹ کے اندر آنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا۔
عمران خان کے وکلاء نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
وکلاء کی جانب سے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں، ان کی گاڑی کو ہائیکورٹ کے اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی، سکیورٹی معاملات کی وجہ سے عمران خان کی گاڑی کو ہائیکورٹ آنے کی اجازت دی جائے۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہو چکا ہے، ان کی سکیورٹی ٹیم نے گاڑی ہائیکورٹ کے اندر آنے کی اجازت طلب کی ہے۔
عمران خان کی پیشی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں سیکیورٹی کےغیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں،پولیس کی بھاری نفری لاہور ہائیکورٹ کےاندر اور باہر تعینات کردی گئی۔
عدالتی عملے، سائلین اور وکلاء کےعلاوہ کسی کو بھی عدالتی احاطے میں آنے کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ ہائیکورٹ آنے والوں کوسخت چیکنگ کے بعد اندر آنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔
عمران خان کا آج لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ
سابق وزیراعظم عمران خان نے آج دوپہر 2 بجے لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی عدالت میں ممکنہ پیشی، کارکنان اور قیادت کو اہم ہدایات جاری
عمران خان کی پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کی سینئر قیادت بھی ان کے ہمراہ ہوگی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی سیکیورٹی کلیئرنس کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کرلیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے انتظامی جج عابد عزیز شیخ کو درخواست بھی دے دی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کے پیش نظر پیشی پر سیکیورٹی کلیئرنس کروائی جائے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی ایک حفاظتی ضمانت مسترد، دوسری درخواست میں پیر تک مہلت
ایڈمنسٹریٹو جج کی طرف سے سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد عمران خان ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔
عمران خان کی پیشی کے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
دہشت گردی کا مقدمہ: عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست تیار
دہشت گردی کے مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست تیار کرلی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: دستاویزات میں فرق؛ لاہور ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر عمران خان کو طلب کرلیا
عمران خان کے وکلاء سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کی ٹیم نے حفاظتی ضمانت کی درخواست تیار کی۔
عمران خان کو سیکیورٹی کلیرنس نہ ملنے تک عدالت پیش نہ ہونے کا مشورہ
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان کی گاڑی کو عدالت کے سامنے نہ لانے کی درخواست مسترد ہونے کے معاملے پر وکلاء نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سیکیورٹی کلیرنس نہ ملنے تک عدالت پیش نہ ہونے کا مشورہ دے دیا۔
وکلاء نے عدالت میں رجسٹرار کی جانب سے مسترد کردہ درخواست پیش کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
وکلاء نے مشورہ دیا کہ عدالت سےگاڑی اندر آنے کی اجازت ملنے پر ہی عدالت پیش ہوا جائے اوردہشت گردی کےمقدمے میں حفاظتی ضمانت بھی سیکیورٹی کلیرنس ملنے کے بعد دائر کی جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے عدم پیروی کی بناء پر حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کی، عمران خان عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور عدالت کے سامنے پیش ہونا تھا، سیکیورٹی معاملات اور وہیل چیئردستیاب نہ ہونے سے عدالت پہنچنے کے لئے تاخیر ہوئی، عدالت عدم پیروی کی بناء پر مسترد کی گئی درخواست کی دوبارہ سماعت کرے، عمران خان دہشت گردی کے مقدمے میں اسلام آباد کی عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پیشی کے لئے حفاظتی ضمانت منظور کرے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے باہر مظاہرہ کرنے اور رکن قومی اسمبلی پر حملے کے کیس میں حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
عدالت نے حلف نامے اور وکالت نامے پر عمران خان کے مختلف دستخط کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں آج طلب کیا تھا۔
عدالت نے عمران خان کو آج طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت میں آ کر حلف پر دستخط کی وضاحت کرنا ہوگی، عدالت نے پیش نہ ہونے پر توہین عدالت کا عندیہ دیا تھا۔
Comments are closed on this story.