بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ خود مختار ریاست کا معاہدہ کر کے وعدہ خلافی کی، برطانوی جریدہ
برطانوی اخبار نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ الحاق اور خود مختار ریاست کا معاہدہ کر کے وعدے کی خلاف ورزی کی۔
بی بی سی اور نیو یارک ٹائمز کے بعد اب برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ بھارت کی کشمیریوں سے کی گئی وعدہ خلافی پر بول پڑا ہے، اور دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار مُلک کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔
معروف برطانوی اخبار دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ الحاق اور خود مختار ریاست کا معاہدہ کر کے وعدے کی خلاف ورزی کی، اور مُودی سرکار کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ کی گئی وعدہ خلافی کو منظر عام پر آنے سے روکنے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دی گارڈین نے مزید لکھا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیر سے متعلق ”بچر پیپرز“ (Bucher Papers) کو منظرِ عام پر آنے سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
گارڈین کے مطابق بھارت مسئلہ کشمیر کو پُرامن تصفیہ کے لئے خود اقوامِ متحدہ لے کر گیا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ غاصبانہ انضمام کر لیا۔
رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ 1952میں نہرو نے بھارتی لوک سبھا میں بیان دیا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری خود کریں گے، اکتوبر 2022میں نہرو میوزیم کی چیئر پرسن نرپندر مشرہ نے (Bucher Papers) کو تحقیقاتی مقاصد کے لئے پبلک کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ ”بچر پیپرز“ کو پبلک کرنے سے بھارت کو شدید سیاسی اور خارجی مضمرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت عمومی طور پر 25 سال بعد سرکاری خط و کتابت اور دستاویزات کو ڈی کلاسیفائی کر دیتا ہے، ماضی میں بھی کئی بار صحافتی تنظیموں اور کارکنوں کی طرف سے ”بچر پیپر“ (Bucher Papers) کو پبلک کرنے کی کاوشیں کی جا چکی ہیں۔
کیا مُودی سرکار نے آرٹیکل370 کی معطلی سے بھارت کے کشمیریوں سے سابقہ وعدوں کی خلاف ورزی کی؟ کیا بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں سے اُن کا حقِ خود ارادیت چھیننا چاہتا ہے؟ آخر عالمی میڈیا اور اقوامِ عالم کشمیریوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر کب تک خاموش رہیں گی؟۔
Comments are closed on this story.