Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کراچی پولیس آفس حملے کی رپورٹ مرتب کرلی

خودکش جیکٹس 8 سے 10 کلو وزنی تھیں، بی ایڈ ایس
اپ ڈیٹ 18 فروری 2023 09:55am
پولیس  اور سیکیورٹی اداروں کے آپریشن کے بعد عمارت  کا اندرونی منظر - تصویر/ روئٹرز
پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے آپریشن کے بعد عمارت کا اندرونی منظر - تصویر/ روئٹرز

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کراچی پولیس آفس پر دہشت گروں کے حملے کی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔

بی ایڈ ایس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے جسم پر نصب دو خودکش جیکٹس نصب تھیں اور 8 دستی بم اور تین گرنیڈ لانچر ملے ہیں۔

بی ایڈ ایس نے بتایا کہ ہلاک دونوں دہشت گردوں نے خودکش جیکٹس پہنی ہوئی تھی، جو 8 سے 10 کلو وزنی تھیں، خودکش جیکٹس مکینیکل طرز پر بنائی گئی تھیں۔

مزید بتایا کہ جیکٹس میں الیکٹرانک سسٹم نہیں تھا، جبکہ جیکٹس ڈیٹونیٹر انداز میں تیارکی گئیں، دہشت گردوں کے پھینکے دستی بم پھٹ نہیں سکے، جو ناکارہ حالت میں ملے۔

کراچی پولیس آفس پرحملہ کرنیوالے دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی

پولیس ذرائع کے مطابق خودکش دھماکا کرنے والے دہشت گرد کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا، جو مقابلے میں مارا گیا اور ایک دہشت گرد لکی مروت کا رہائشی تھا۔

ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا تیسرا دہشت گرد، دتہ خیل شمالی وزیرستان کا رہائشی تھا۔

دہشتگرد گزشتہ روز شام 7 بجکر 10 منٹ پولیس آفس میں داخل ہوئے تھے۔

حملہ آور دو گاڑیوں میں آئے تھے اور دونوں گاڑیوں کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے چیک کیا، ایک گاڑی عمارت کے عقب، دوسری سامنے کھڑی ہوئی ملی۔

اس کے علاوہ پولیس آفس کے احاطے میں کھڑی کار کے چاروں دروازے کھلے ہوئے ملے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل کے مقام پر صدر تھانے سے متصل ایڈیشنل آئی جی سندھ کے دفتر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔

اس دوران پولیس سمیت سیکیورٹی اداروں کی جوابی کارروائی اورآپریشن کے دوران 3 دہشت گرد مارے گئے۔

Karachi Police

Karachi Police Office Attack