Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کا عدالت میں پیش نہ ہونےکا فیصلہ، حفاظتی ضمانت پر سماعت ملتوی

زخمی ہوا ہوں رہاٸش گاہ سے باہر نہیں جا سکتا، عمران خان
اپ ڈیٹ 15 فروری 2023 08:52pm

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔

دورامن سماعت عدالت نے وکیل اثہر صدیقی سے استفسار کیا کہ یہ ٹاک شو نہیں، آپ وکیل ہیں؟

جس پر اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے وجاب دیا کہ مجھے ابھی وکیل کیا گیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ پہلے آپ وکالت نامہ لے کر آئیں، آپ کو آج نہیں سنیں گئے۔

اظہر صدیق نے کہا کہ مجھے وقت دیں وکالت نامہ لے آتا ہوں۔

عدالت نے کہا کہ آپ قانون پیش کریں۔

جس پر وکیل عمران خان نے کہا کہ میری درخواست حفاظتی ضمانت کی ہے، ڈاکٹر نےعمران خان کو اجازت نہیں دی۔

عدالت میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت میں پیش کئے بغیر حفاظتی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

جس پرعمران خان نے پارٹی رہنماؤں اور لیگل ٹیم سے مشاورت کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان زخمی ہیں چل نہیں سکتے، اس لئے وہ ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوں گے۔

’گاڑی یا ایمبولینس میں لے آئیں‘

لاہور ہائیکورٹ میں دائر عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی حفاظتی ضمانت میڈیکل گراؤنڈ پر ہے، تازہ میڈیکل رپورٹ ساتھ ہے، وہاں جاکر پیش ہونا چاہتے ہیں۔

وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے گھرمیں موجود ہیں کوئی مفرورنہیں، انہیں چلنے میں دشواری کا سامنا ہے، ڈاکٹرز نے عمران خان کو تین ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

وکیل عمران خان نے مؤقف اپنایا کہ مرتضیٰ بھٹو کیس میں بھی حفاظتی ضمانت ہوئی تھی۔

جس پر عدالت نے کہا کہ حفاظتی ضمانت ملک سے باہر ہونے پر بھی ہوجاتی ہے، قانون بتائیں کس قانون کے تحت ضمانت دی جائے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ میں قانون کا پابند ہوں، قانون سب کیلئے ایک جیسا ہے، حفاظتی ضمانت کیلئےملزم کا پیش ہونا ضروری ہے، رعایت دے رہا ہوں ورنہ یہ پٹیشن خارج کردینی چاہیے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ انہیں اپنی گاڑی یا ایمبولینس میں لے آئیں۔

جس پر وکیل نے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم ہیں ان کی سیکورٹی کا مسئلہ ہے۔

عدالت نے جواب دیا کہ عمران خان کو عدالت کے سامنے آنا ہو گا، جس پر وکیل نے استدعا کی کہ زمان پارک سے یہاں تک کی حفاظتی ضمانت دے دیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ آئی جی کوحکم کر دیتے ہیں کہ وہ انہیں اپنی حفاظت میں لےآئیں۔

عدالت نے عمران خان کو 8 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

’ویڈیو لنک پر پیشی ہوجائے تو بہتر ہے‘

دوسری جانب حماد اظہر کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ہائیکورٹ پیش ہونے کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ان کی صحت اور سیکیورٹی کے معاملات اہمیت کے حامل ہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری اسی سلسلے میں ہائیکورٹ گئے ہیں، ویڈیو لنک پر اگر پیشی ہوجائے تو اس سے بہتر کچھ نہیں ہوگا۔

درخواست ضمانت

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے گرفتاری سے بچنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ میں سابق وزیراعظم ہوں اور بڑی جماعت کا سربراہ ہوں، آزادی مارچ میں جان لیوا حملہ میں زخمی ہوا ہوں، رہاٸش گاہ سے باہر نہیں جا سکتا۔

درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد عدالت میں پیش نہ ہو سکا، جس پر اے ٹی سی نےعدم پیشی پر ضمانت خارج کردی ہے۔

عمران خان نے استدعا کی کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتا ہوں، خدشہ ہے پولیس گرفتار کر لے گی، حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کتلی، جسٹس طارق سلیم شیخ کچھ دیر میں دوبارہ سماعت کریں گے۔

imran khan

Bail

Lahore High Court