Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اگرعمران خان پیش نہیں ہوتے تو قانون اپنا راستہ بنائے گا، جج بینکنگ کورٹ

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ساڑھے 3 بجے پیش ہونے کا حکم
اپ ڈیٹ 15 فروری 2023 03:21pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کو ساڑھے 3 بجے پیش ہونے کا حکم دے دیا، جج رخشندہ شاہین نے ریماکس دیے کہ اگرعمران خان پیش نہیں ہوتے تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔

بنکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عمران خان اور دیگر ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے شبلی فراز، اعظم سواتی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت سے قبل سخت سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

عدالت نے غیر ضروری افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکلنے کی ہدایت کردی۔

یہ میری عدالت ہے اور میں اسے اپنی مرضی سے چلاؤں گی، جج

جج رخشندہ شاہین نے ریمارکس دیئے کہ ایک درخواست گزار اور ایک وکیل کمرہ عدالت میں رہے باقی سب لوگ باہر نکل جائیں، یہ میری عدالت ہے اور میں اسے اپنی مرضی سے چلاؤں گی، میں اس رش اور اس صورتحال میں کورٹ شروع نہیں کروں گی، میرے سٹاف نے کہا تھا تب ہی سب لوگوں کو باہر چلے جانا چاہیئے تھا۔

جج بینکنگ کورٹ نے میڈیا کو بھی کمرہ عدالت س باہر نکلنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے لوگ بھی باہر چلے جائیں۔

صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا یہ ان کیمرہ سماعت ہے، جس پر جج رخشندہ شاہین کی میڈیا کو ہدایت کی کہ آپ لوگ باہرنکل جائیں۔

عمران خان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ میری درخواست میں وہ باتیں لکھی گئیں جو اس سے پہلے نہیں لکھی گئیں۔

عمران خان کے وکیل کے دلائل

عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت میں 11 بجے تک وقفہ کردیا، سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل نے دلائل کا آغاز کیا۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں مختصر وقت میں عدالت کے سامنے گزارشات رکھوں گا، میں ہائیکورٹ میں آپ کے حکم کے خلاف قدم بھی نہیں رکھنا چاہتا، چاہتا ہوں آپ اوپن مائنڈ کے ساتھ ہمیں یہاں ہی سن لیں۔

سلمان صفدر نے اپنے دلائل میں کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ موجود ہے اسپیشل پراسیکیوٹر نہیں آسکتا، میں نے اس کے باجود رضوان عباسی پر اعتراض نہیں اٹھایا، میں آج بھی ان پر اعتراض نہیں اٹھاؤں گا، پہلی بار بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے سامنے درخواست گزار کون ہے۔

’عمران خان کو تو عمر رسیدہ ہونے پر بائیومیٹرک سے بھی استثنیٰ ہے‘

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان 70 سال سے زائد عمر کے آدمی ہیں، وہ ورزش کی وجہ سے سپر فٹ ضرور ہیں مگر عمر 70 سال سے زائد ہے، کسی نوجوان کو بھی گولی لگے 3 مہینے ریکوری میں لگتے ہیں، عمران خان کو تو عمر رسیدہ ہونے پر بائیومیٹرک سے بھی استثنیٰ ہے۔

عمران خان کی ذاتی پیشی کیلئے 3 ہفتوں کی مہلت طلب

چیئرمین پی ٹی آئی کی ذاتی پیشی کے لئے عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے 3 ہفتوں کی مہلت مانگ لی اور ان کے ایکسرے بھی عدالت میں پیش کردیے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ ہم سب ڈاکٹر بنتے ہیں تو یہ ایکسرے بھی دیکھ لیں، ہم صرف 3 ہفتے مانگتے ہیں کہ وہ سپورٹ کے بغیر کھڑے ہوسکیں۔

وکیل عمران خان نے کہا کہ اگر ہماری استدعا نہیں سننی تو لکھنا ہوگا ہمارا میڈیکل درست نہیں، یہ بھی لکھنا ہوگا کہ عمران خان کو گولیاں نہیں لگیں، عمران خان اسلام آباد میں بھی نہیں ہیں۔

دورانِ سماعت بینکنگ کورٹ کی جج نے عمران خان کیس میں میڈیا کوریج پرعائد پابندی ہٹادی۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد شریک ملزمان کے وکلاء کی جانب سے دلائل کا آغاز ہوگیا ہے۔

شریک ملزمان کے وکلاء کے دلائل

شریک ملزم طارق شفیع کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ ایک غلط بیان حلفی پی ٹی آئی نے دیا، پی ٹی آئی ایک پارٹی کا نام ہے کسی فرد کا نہیں، طارق شفیع نہ پارٹی ہیں، نہ کلرک نہ آفسیر وہ ایک پرائیویٹ شہری ہیں۔

وکیل شریک ملزم نے اپنے دلائل میں کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ پر کریمنل کیس بنتا ہی نہیں تھا، عارف نقوی نے کوئی جرم بھی کیا ہو تو چندہ وصول کرنے والی پارٹی کیسے مجرم ہوئی؟

عمران خان اور شریک ملزمان کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دلائل کا آغاز کیا۔

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے دلائل

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کہا گیا مسجد میں کوئی چندہ دے جائے تو کوئی نہیں پوچھتا، ایسا چندہ پاکستان میں ہی ہوتا ہے یو اے ای میں نہیں۔

رضوان عباسی نے کہا کہ ملزمان کے وکلا نے دلائل میں جرم کا اعتراف کیا، ٹرانزیکشن مان کرقبول کیا گیا سیکشن 5 سی کے تحت جرم کیا، پراسیکیوشن کی طرف سے کوئی بدنیتی شامل نہیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ طارق شفیع نے تفتیش میں تعاون بھی نہیں کیا،جس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا وہ شامل تفتیش نہیں ہوئے؟ اس پر رضوان عباسی نے کہا کہ شروع میں شامل تفتیش ہوئے تھے پھر تعاون نہیں کیا۔

جج بینکنگ کورٹ نے کہا کہ آپ نے بینک سے مکمل ریکارڈ نہیں لیا؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ہماری اکاؤنٹس تک رسائی ہے مگریہ کہتے ہیں خود ریکارڈ دیں گے۔

بعدازاں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں آج عدالتی وقت ختم ہونے سے پہلے ساڑھے 3 بجے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

جج رخشندہ شاہین نے ریمارکس دیے کہ عمران خان پیش نہیں ہوتے تو قانون اپناراستہ بنائے گا۔

ممنوعہ فنڈنگ کیس کا پس منظر

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کے بیان حلفی کو غلط قراردیتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کرکیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 3 رکنی بینچ نے ’متفقہ‘ فیصلے میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پرممنوعہ فنڈز لینا ثابت ہوگیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے68 صفحات پر مبنی فیصلے میں قراردیا کہ پی ٹی آئی نے امریکا سے ایل ایل سی فنڈنگ حاصل کی تھی، جبکہ عمران خان نےالیکشن کمیشن میں غلط بیان حلفی جمع کرایا، چیئرمین پی ٹی آئی نے 2008 سے 2013 تک غلط ڈیکلیریشن دیے۔ پارٹی نے 34 غیرملکیوں اور عارف نقوی سے فنڈزلیے ہیں۔

pti

اسلام آباد

imran khan

Media

Banking Court

Prohibited Funding Case