Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پینٹاگون میں پاک امریکا دفاعی مذاکرات جاری

پاکستانی وفد کی قیادت چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹینینٹ جنرل محمد سعید کر رہے ہیں۔
شائع 14 فروری 2023 07:32pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

تعلقات میں حالیہ کشیدگی کو دور کرنے کے لیے امریکی اعلیٰ عہدیداروں کا ایک وفد رواں ہفتے پاکستان آرہا ہے۔ جبکہ اس وقت پاکستانی فوج کے اہلکاروں پر مشتمل ایک وفد واشنگٹن میں دفاعی امور پر بات چیت کر رہا ہے۔

پینٹاگون میں پاک امریکا دفاعی مذاکرات جاری ہیں، جس میں دفاع اور سیکیورٹی تعاون پر مشاورت کی جائے گی۔

پاکستانی وفد کی قیادت چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹینینٹ جنرل محمد سعید کر رہے ہیں۔

مذاکرات میں ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ مدثر ٹیپو بھی شریک ہیں۔

رواں ہفتے امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیریک شولے کی سربراہی میں وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

امید کی جا رہی ہے کہ اس دورے سے سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں تناؤ کا شکار رہنے والے تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کی جائے گی۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق امریکی وفد 14 سے 18 فروری کے دوران بنگلہ دیش اور پاکستان میں سینیئر سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے اراکین اور کاروباری افراد سے ملاقات کرے گا۔

سابق وزیراعظم عمران خان، جنہیں گذشتہ سال اپریل میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، اپنے دور حکومت میں امریکہ کو مسلسل ناراض کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کو خوش آمدید کہا اور 2022 میں عہدے سے اپنی معزولی کے لیے امریکہ کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔

امریکہ اور پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کونسل، جس میں اعلیٰ سول اور فوجی اہلکار شامل ہیں، عمران خان کے ان الزامات کو مسترد کر چکی ہے۔

عمران خان کی معزولی کے بعد شہباز شریف نے ملک کے اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی۔

امریکی وفد کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب گزشتہ برس ہلاکت خیز سیلاب کی وجہ سے 350 ارب ڈالر کی پاکستانی معیشت اب بھی بحران سے دوچار ہے۔

اس سیلاب کی وجہ سے کم از کم 1700 افراد ہلاک ہوئے، حکومتی اندازے کے مطابق سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہو گی۔

جوہری طاقت سے لیس پاکستان اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسلام آباد میں 10 روزہ مذاکرات جمعے کو کسی معاہدے کے بغیرختم ہوگئے۔ دونوں کے درمیان اب ورچوئل میٹنگ اسی ہفتے ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 1.1 ڈالر کی رکی ہوئی امداد بحال کرنے کے لیے امریکہ سے مدد مانگی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے پیر کے روز جاری پریس ریلیز کے مطابق، ”وفد دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سکیورٹی تعاون کا بھی اعادہ کرے گا۔“

ملاقاتوں کے ایجنڈے میں معاشی تعلقات اور تعاون کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنا بھی شامل ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں ملکوں کے مابین سکیورٹی سمیت متعدد اہم مسائل پر بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”ہم پاکستان کے ساتھ وسیع تر مسائل پر بات چیت کرتے ہیں، ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں اور حکومت کی تمام سطحوں کے ساتھ نتیجہ خیز مصروفیت کو برقرار رکھتے ہیں اور ہم ان چیزوں کا مقابلہ کرنے میں مشترکہ دلچسپی رکھتے ہیں جو معاملات میں علاقائی سلامتی اور ہماری سلامتی کے لیے مشترکہ خطرات ہیں۔“

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ”اس ہفتے ہونے والے درمیانی سطح کے دفاعی مذاکرات میں علاقائی اور عالمی دہشت گردوں اور دیگر سکیورٹی خطرات کے خاتمے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے انسداد دہشت گردی کے معاملے میں امریکہ، پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری رکھتا ہے اور یہ اسی بات چیت کو جاری رکھنے کا ایک موقع ہے۔“

Pentagon

US Pakistan defense talk