Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

وکلاء کیسے ہڑتال کرسکتے ہیں؟ ایسے جسٹس نظام کو پھر بند کردیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا وکلاء کی ہڑتال پر شدید برہمی کا اظہار
شائع 13 فروری 2023 01:42pm
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

سپریم کورٹ میں گیس چوری پر جرمانہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریمارکس دیے ہیں کہ وکلاء کیسے ہڑتال کرسکتے ہیں؟ ایسے وکیلوں کا لائسنس کینسل کرنا چاہیئے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 6 کروڑ 78 لاکھ سے زائد گیس کی چوری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

ٹرائل کورٹ کے آرڈر میں وکلاء کے 2 سے 3 بارہڑتال کے باعث پیش نہ ہونے کے تذکرے پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ وکلاء پربرہم ہوئے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ وکلاء کیسے ہڑتال کرسکتے ہیں، ایسے وکیلوں کا لائسنس ختم کرنا چاہیئے، یہ کوڈ آف کنڈیکٹ وکلاء کا اپنا بنایا ہوا ہے، جس پرخود عمل نہیں کرتے ہیں، ایسے ججز کو بھی ہٹانا چاہیئے جو آرڈر پر یہ لکھ رہے ہیں وکلاء ہڑتال پر ہیں، وکیل ہڑتال کیوں کر رہے ہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا عدالت وکیل کو گھر سے اٹھا کرلائے، جو چاہتا مرضی سے ہڑتال کرتا ہے ایسے جسٹس نظام کو پھر بند کردیں، اس طرح پورے سسٹم کو خراب کر کے رکھ دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا پورا نظام ٹیکنکلیٹی پرچلتا ہے، ہرآدمی اپنا اپنا کام کرے تو ملک کا سسٹم بہتر ہوسکتا ہے، ہم عدالت قانون کے مطابق چلتے ہیں انصاف اوپر والا کرتا ہے، کنڈیکٹ کا قانون وکلاء نے خود بنایا ہے ججز یا پارلیمنٹ نے نہیں۔

وکیل انڈسٹری نے کہا کہ وکیل کی غلطی ہے تو سزا کلائنٹ کو نہیں ملنی چاہیئے۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

lawyer