Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

واشنگٹن نے سازش نہیں کی، باجوہ نے کہا کہ میں امریکہ مخالف ہوں، عمران خان

باجوہ کے نزدیک کرپشن بڑا مسئلہ نہیں تھا، چیئرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 12 فروری 2023 11:41pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران کان۔ فوٹو — اسکرین گریب/ وی او اے
چیئرمین پی ٹی آئی عمران کان۔ فوٹو — اسکرین گریب/ وی او اے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ شریف اور بھٹو خاندان نے اربوں کی کرپشن کی، امید ہے ادارے سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے،جنرل باجوہ نے ملک کے سب سے بڑے لٹیروں کا ساتھ دیا، باجوہ کے نزدیک کرپشن بڑا مسئلہ نہیں تھا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے وائس آف امریکا (وی او اے) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فوج کی پالیسیوں کا تمام انحصار صرف ایک شخص پر ہوتا ہے، ہماری حکومت اور جنرل باجوہ میں مثبت تعلقات سے فوج کی عظیم حمایت حاصل رہی، حکومت اور عسکری قیادت کی مشترکہ کوشش سے کورونا کا بہترین انداز میں مقابلہ کیاجنرل باجوہ چاہتے تھےکہ ہم ان چوروں کی کرپشن معاف کرکے ان کے ساتھ ملک کام کریں۔

اختیار آرمی چیف کے پاس اور ذمہ دار وزیر اعظم کی ہو تو نظام نہیں چل سکتا

عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کے شہباز شریف کے ساتھ بہت قریبی تعلقات تھے، جنرل باجوہ کے شہباز شریف کے تعلقات کے نتیجے میں رجیم چینج آپریشن کی راہ ہموار ہوئی، اختیار آرمی چیف کے پاس اور ذمہ دار وزیر اعظم ہو تو نظام نہیں چل سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت بری طرح برباد ہو چکی ہے، اس وقت پاکستان تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے، عوام کی منتخب حکومت کے پاس ذمہ داری کے ساتھ اختیار بھی ہونا چاہیئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ساکھ تباہ کردی گئی، شفاف انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے، میں نے غنی حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی، وزیر خارجہ نے اپنا سارا وقت بیرونی دوروں پر لگایا، افغانستان کا ایک دورہ نہیں کیا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ روس یوکرین تنازعے میں ہم نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا، کسی ایک فریق کی حمایت کرتے تو تعلقات متاثر ہوسکتے تھے۔

امریکا سے بہتر تعلقات کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تعلقات کا انحصار ایگوز پر نہیں بلکہ عوام کے مفاد میں ہونا چاہئے، پاکستان کےعوام کے مفاد میں یہی ہے کہ ہم امریکا اسے اچھے تعلقات استوار کریں کیونکہ یہ سُپر پاور اور سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔

سائفر ایک حقیقت ہے لیکن ہمیں چیزوں کو بھول کر آگے بڑھنا چاہئے

سفارتی سائفر اور مبینہ سازش پر انہوں نے کہا کہ وقت کےساتھ یہ بات کھلی کہ یہ امریکا نہیں تھا جس نے میرے خلاف سازش کی بلکہ باجوہ نے امریکا کو بتایا کہ میں امریکا مخالف ہوں، سائفر ایک حقیقت ہے لیکن ہمیں چیزوں کو بھول کر آگے بڑھنا چاہئے۔

عمران خان کے خطاب کی مکمل ویڈیو/ آج نیوز

دوسری جانب ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف نے گزشتہ دنوں ایک صحافی سے حکومت گرانے سے متعلق جو باتیں کیں مجھے اُس پر سب سے زیادہ حیرت ہوئی، یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، جس روز ہماری حکومت ہٹائی گئی تو قوم کو معلوم ہوگیا تھا کہ ہماری حکومت گرانے والا کون تھا۔

جنرل باجوہ کے پاس جو پاور تھی وہ سُپر کنگ تھے

عمران خان نے کہا کہ ”اُس نے اعتراف کیا کہ ملک کی معاشی صورت حال خراب تھی اور خارجہ پالیسی بھی خراب، امریکا عمران خان سے شدید ناراض تھا، جنرل باجوہ کے پاس جو پاور تھی وہ سپر کنگ تھا اور سارے فیصلے کرتا تھا، جب ایک آدمی کے پاس اتنی طاقت آجائے تو خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔“

ایک آدمی کو اتنی زیادہ طاقت ملی مگر اُس کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا تھا

جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سے متعلق سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ”ہماری حکومت کا فیصلہ اُس وقت تک ہوتا تھا جب تک باجوہ کوئی فیصلہ نہ کرے، باجوہ نے احتساب نہ ہونے کا فیصلہ کیا اور پھر کسی کا احتساب نہیں ہوا، ایک آدمی کو اتنی زیادہ طاقت ملی مگر اُس کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا تھا اور اگر تنقید ہوتی تھی تو پھر شدید ردعمل آتا تھا۔“

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ”دورِ حکومت میں فیصلوں پر تنقید مجھ پر ہوتی تھی مگر ساری طاقت باجوہ کے پاس تھی تاہم کورونا اور لاک ڈاؤن کے معاملے پر ہم ایک پیج پر آئے اور جنرل باجوہ نے سپورٹ کی، پولیو کے معاملے میں بھی حکومت کی بہت مدد کی۔“

شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا تھا

عمران خان نے کہا کہ “ جب باجوہ نے شہباز شریف کا احتساب نہ کرنے کا فیصلہ کیا تو نہیں ہوا، کبھی جج نہیں آتا کبھی شہباز شریف کی طبیعت خراب ہوجاتی تھی، شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا تھا، جنرل باجوہ نے سارے اچھے فیصلوں کا کریڈٹ خود لیا اور خرابی عمران خان پر ڈال دی۔“

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک اُس وقت تک خوشحال نہیں ہوسکتا جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہو، اب ہماری ساری امیدیں صرف عدلیہ سے ہیں اور قوم اپنے بہتر مستقبل کے لئے عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔

نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف مجھے جیل بھیج کر نااہل کروانا چاہتے ہیں، وہ کہتا ہے اس کے ساتھ ظلم ہوا ہے، پی ٹی آئی دور حکومت میں یہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے، جب یہ لوگ سمجھیں گے میدان تیار ہے تب یہ الیکشن کا اعلان کریں گے، آئین کی حفاظت کیلئے عوام کی نظریں عدلیہ پر لگی ہیں۔

pti

اسلام آباد

imran khan

General Qamar Javed Bajwa

voice of america

sharif and bhutto family