عمران خان خواجہ آصف کیخلاف ہرجانہ کیس میں بذریعہ ویڈیو لنک پیش
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سینیئرلیگی رہنما خواجہ آصف کیخلاف 10 ارب روپے ہرجانہ کے کیس میں بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش ہوئے۔
عمران خان نے شوکت خانم اسپتال سے متعلق خواجہ آصف کےالزامات کے بعد ان پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ زمان پارک میں خواجہ آصف کےوکیل بھی عمران خان کےساتھ موجود ہیں۔
خواجہ آصف کے وکیل کی جانب سے جرح پرعمران خان نے بتایا کہ 3 ملین ڈالرکی رقم 7 سال تک ایچ بی جی گروپ کےپاس رہی جس کے چیف ایگزیکٹوامتیازحیدری تھے۔ امتیازحیدری شوکت خانم سرمایہ کاری کمیٹی کے ممبرتھے جنہوں نے 3 ملین ڈالرسرمایہ کاری کا فیصلہ کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ امتیازکو فائدہ پہنچانے کیلئےسرمایہ کاری کی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ امتیازکو فائدہ پہنچانے کیلئےسرمایہ کاری کی گئی۔ مجھے نہیں معلوم انڈومنٹ فنڈ بورڈ کب بنایا گیا تھا۔ صرف اتنا معلوم ہے کہ بورڈ 90 کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔ جن دوکمپنیوں میں سرمایہ کاری کی گئی وہ آف شورکمپنیزتھیں اور مجھے علم میں نہیں ہے کہ وہ بے نامی کمپنیزتھیں۔
خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ شوکت خانم ریکارڈ کے مطابق 2009 اور2010میں اومان پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کی گئی،اس سرمایہ کاری میں 18ملین ڈالرزڈوبا ہے؟۔
جواب میں عمران خان نے کہا کہ جتنا معلوم ہےشوکت خانم اسپتال کی سرمایہ کاری سے فائدہ ہی ہوا، شوکت خانم اسپتال کی رپورٹ میں جولکھا ہے ٹھیک ہے۔
وکیل نے مزید پوچھاکیا یہ درست ہےکہ الیکشن کمیشن نے آپ کیخلاف ممنوعہ فنڈنگ اورتوشہ خانہ پرفیصلہ دیا؟ الیکشن کمیشن نے مبینہ کرپشن کا فیصلہ جاری کیا؟۔
اس پرعمران خان نے کہا کہ جی بالکل! الیکشن کمیشن نےفیصلہ جاری کیا۔ توشہ خانہ بھی لیگل ہے،فارن فنڈنگ بھی لیگل ہے۔
نوٹ : اس خبرمیں مزید تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.