Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

الیکشن کمیشن کو پنجاب میں 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم

عدالت نے پی ٹی آئی کی درخواستیں منظور کرلیں
اپ ڈیٹ 11 فروری 2023 12:05am
لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 90 روز کے اندر پنجاب میں انتخابات کرانے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پی ٹی آٸی رہنما اسد عمر سمیت دیگر کی درخواستوں کا محفوظ فیصلہ سنایا۔

لاہورہائی کورٹ ن پی ٹی آئی کی درخواستوں پر16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسمبلی تحلیل پر انتخابات کی تاریخ کس نے دینی واضح نہیں، البتہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔

عدالتی فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن انتخابات کے لئے گورنر سے مشاورت کرے اور فوری طور پر انتخابات کی تاریخ دے، 90 روز میں بلا تاخیر انتخابات کرائے جائیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے، الیکشن کرانا اسی کی آئینی ذمہ داری ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہ. دینے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، جسٹس جواد حسن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالتی فیصلے سے قبل

قبل ازیں چیف سیکرٹری اور آٸی جی پنجاب عثمان انورنےعدالت میں پیش ہو کر بیان دیا تھا کہ عدالت اور الیکشن کمیشن کی ہدایات کے پابند ہیں اور اس پر عمل کریں گے۔

گورنر کے وکیل شہزاد شوکت نے کہا کہ گورنر نگران حکومت کی موجودگی میں اکیلے الیکشن کی تاریخ نہیں دے سکتے، عدالت کے پاس اختیار نہیں کہ گورنر کو الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کی ہدایت کرے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواستیں جرمانے کے ساتھ مسترد کرے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ جنرل الیکشن کے لئے تاریخ دینا گورنر کا کام ہے ہمارا نہیں، گورنر اس معاملے میں صدر سے مشاورت کر سکتے ہیں ، ناگہانی صورتحال پر الیکشن ملتوی ہو سکتے ہیں، وفاقی حکومت جب تک فنڈز جاری نہیں کرے گی ہم انتخابات نہیں کروا سکتے۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ گورنر تاریخ نہ دے تو صدر دے سکتاہے، صدر اس حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کر چکے ہیں۔

اظہر صدیق نے کہاکہ گورنر نے آٸینی ذمہ داری پوری نہیں کی، انہیں عہدے سے ہٹایا جاٸے۔

فواد چوہدری نے بیان دیا کہ کہہ رہے ہیں کہ پیسوں کی وجہ سے الیکشن نہیں ہو سکتے، اس بیانیے سے پاکستان کا امیج متاثر ہو گا کہ ان کے پاس الیکشن کروانے کے بھی وساٸل نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے آفر کی کہ اگر الیکشن کے لئے رقم نہیں تو ہم ٹیلی تھون کر کے انہیں فنڈز دے سکتے ہیں۔

فواد چوہدری کے بیان پر رانا مشہود نے جواب دیا کہ پہلی ٹیلی تھون پر بھی ابھی انکواٸری چل رہی ہے۔

بعدازاں عدالت نے وکلا کے دلاٸل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو آج ہی سنائے جانے کا امکان ہے۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں انتخابات کرانے کی درخواست میں گورنر پنجاب اور الیکشن کمیشن کو کل جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ کیس کا فیصلہ 13 فروری کی رات گئے تک سنا دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن 90 روز میں ہونا لازمی ہے، حکمران الیکشن سے بھاگ نہیں سکتے۔

اسد عمر نے کہا کہ آپ بھاگ نہیں سکتے، الیکشن کروانا پڑیں گے، یہ بات واضح ہوگئی کہ الیکشن 90 دن میں ہونا لازمی ہے۔

بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ انتخابات کا اعلان کرنا گورنر کی ذمہ داری ہے، الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، انہیں عدالتی حکم پر الیکشن کااعلان کرنا پڑے گا، لگتا ہے کہ آج یا کل فیصلہ ہوجائے گا۔

Lahore High Court

IG Punjab

punjab election

usman anwar