نشے میں دھت شخص کی سابق صدر کی لاش چرانے کی کوشش
آپ نے نشے میں دھت افراد کو عوامی مقامات سے لوہے کے سریے، پانی کی موٹریں اور گاڑی کی بیٹریاں چراتے تو دیکھا ہوگا، لیکن تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ کسی نے نشے کی حالت میں ملک کے آنجہانی سربراہ کی لاش چرانے کی کوشش کی ہو۔
یہ واقعہ روس میں پیش آیا ہے، جہاں روس کے آنجہانی سابق صدر ولادیمیر لینن کی میت کو سخت حفاظتی انتظامات والے مقبرے سے چرانے کی کوشش میں ایک روسی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ولادیمیر لینن کی لاش 1924 سے روس کے دارالحکومت ماسکو میں واقع ایک مقبرے میں نمائش کیلئے رکھی ہے، اور اس لاش کو ایک نامعلوم شخص نے اپنے گھر لے جانے کا فیصلہ کیا۔
لیکن اس کی نشے میں دھت شخص کی سرور بھری رات کا اختتام ہتھکڑیوں میں ہوا۔
مذکورہ نامعلوم شرابی لینن کے مقبرے میں داخل ہونے کا موقع تلاش کرتا رہا اور آخر کار اندر جانے کیلئے دروازے میں گھس بھی گیا۔
لیکن اس سے پہلے کہ وہ کوئی مزید اقدام اٹھاتا وہاں موجود مسلح پولیس اہلکاروں نے اسے گرفت میں لے لیا اور یوں اس کا سابق ریاستی سربراہ کی لاش چرانے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
روسی پولیس کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ 6 فروری کی رات کو پیش آیا تھا۔
”بیان میں کہا گیا کہ ایک شخص کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس نے ولادیمیر لینن کے مقبرے میں گھس کر اسے اٹھانے کی کوشش کی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ شخص نشے میں تھا۔“
گرفتاری کے بعد اس شخص نے مبینہ طور پر پوچھ گچھ سے بچنے کی کوشش کی تھی، زیر حراست شخص نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ وہ سوویت روس کے سابق صدر کی لاش کیوں چرانا چاہتا تھا۔
اگرچہ یہ ارادہ تو واضح تھا کہ یہ شخص لینن کی لاش چرانا چاہتا تھا، جسے 1930 کی دہائی میں دفن کیا جانا تھا، لیکن منصوبہ مسلسل ناکام ہوتا رہا۔
بالآخر لینن کی میت کو مسالے لگا کر محفوظ کیا گیا اور ریڈ اسکوائر مقبرے میں نمائش کے لیے رکھ دیا گیا۔
لیکن حالات بہت مختلف ہوتے اگر نشے میں دھت یہ شخص لاش چرانے میں کامیاب ہوجاتا، کیونکہ متعدد رپورٹس یا اس شخص کو دماغی عارضے میں مبتلا بتایا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.