Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

نیب ترامیم سے کن کن کیسز کو فائدہ پہنچا ؟ سپریم کورٹ

نیب ترامیم سے ختم یا متعلقہ فورم پر منتقل ہونے والے کیسز کی تفصیلات طلب
شائع 07 فروری 2023 03:10pm
فوٹو۔۔۔۔ سپریم کورٹ آف پاکستان
فوٹو۔۔۔۔ سپریم کورٹ آف پاکستان

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم یا متعلقہ فورم پر منتقل ہونے والے کیسز کی ایک بار پھر تفصیلات مانگ لیں،عدالت نے کہا کہ نیب ترامیم سے کن کن نیب کیسز کو فائدہ پہنچا ؟۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ نیب ترامیم سے کتنے کیسز کا فیصلہ ہوا اور کتنے واپس ہوئے تفصیلات جمع کرائیں، اس تاثر میں کتنی سچائی ہے کہ نیب ترامیم سے کوئی کیسز ختم یا غیر مؤثر ہوئے؟ نیب ترامیم کے بعد جن کیسز کا میرٹ پر فیصلہ ہوا ان کی بھی تفصیل جمع کرائیں؟۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ یہ بھی بتائیں کہ نیب ترامیم سے کن کن نیب کیسز کو فائدہ پہنچا ہے۔

اسپیشل نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ نیب ترامیم سے کوئی نیب کیس ختم نہیں ہوا، نیب نے کسی کیس میں پراسیکیوشن ختم نہیں کی، کچھ نیب کیسز ترامیم کے بعد صرف متعلقہ فورمز پر منتقل ہوئے ہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ 500 ملین سے کم کرپشن کے کیسز خودبخود نیب ترامیم سے غیر مؤثر ہو گئے، نیب نے 500 ملین روپے سے کم کرپشن کے مقدمے ٹرانسفر کر دیے ہیں۔

وکیل وفاقی حکومت نے دلائل دیے کہ عدالت کے علم میں یہ بھی ہونا چاہیئے کہ نیب نے پلی بارگین سے اکھٹے ہونے والے پیسے کا کیا کیا؟ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پلی بارگین کی رقم کا حساب چئیرمین نیب سے مانگا، چئیرمین نیب نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو پلی بارگین کی رقم سے متعلق کوئی جواب نہیں دیا، عدالت درخواست گزار سے یہ بھی پوچھے کہ ان کے دور میں کتنے نیب کیسز ختم ہوئے۔

عدالت نے نیب کو پلی بارگین کی رقم سے متعلق تفصیل بھی رپورٹ میں شامل کرنے کا حکم دیا۔

حج کرپشن کیس:اٹارنی جنرل کی کیس کی تیاری کیلئے مہلت کی استدعا منظور

سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی کی بریت کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے کیس کی تیاری کے لئے مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے حج کرپشن کیس میں سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید اور سابق ڈی جی حج راؤ شکیل کی رہائی کے خلاف ایف آئی اے کی دائر درخواست پر سماعت کی۔

وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کیس میں شامل شریک ملزمان پہلے ہی بری ہوچکے ہیں، عدالت عظمیٰ اپنے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل شفقت عباسی نے کہا مجھے گزشتہ رات 8 بجے فائل ملی ہے، کیس کی تیاری کے لئے مہلت دے دیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا اس کیس کو دائر کرنے والے وکیل کہاں ہیں؟ جس پر وکیل لطیف کھوسہ بولے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، سرکاری مقدمات میں نجی وکیل پیش نہیں ہو سکتے ہیں۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی وکلا پیش ہوتے رہتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے کیس کو آئندہ جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

ہولی فیملی اسپتال کے سینئر میڈیکل آفیسر کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ نے ہولی فیملی اسپتال کے سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر طاہر شریف کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوے معاملہ سروس ٹریبونل کو بھجوا دیا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے ڈاکٹر طاہر شریف کی بحالی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے معاملہ سروس ٹریبونل کا ریمانڈ کردیا۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر طاہر شریف ملک کو عدم حاضری، سرکاری احکامات کی عدولی پر محکمہ صحت پنجاب نے برطرف کیا تھا۔

سروس ٹریبونل نے ڈاکٹر طاہر شریف کو بحال کردیا تھا جبکہ محکمہ صحت پنجاب نے بحالی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

imran khan

justice umer ata bandiyal

Justice Ijaz ul Ahsan

NAB Amendments