Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

توشہ خانہ کیس: عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

عمران خان پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی
اپ ڈیٹ 07 فروری 2023 11:51am
فوٹو۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔ اے پی پی

توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کے لئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی، الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور عمران خان کے وکلاء علی بخاری اور گوہرعلی خان پیش ہوئے ۔

عمران خان کے وکیل علی بخاری اور گوہرعلی خان نے طبی بنیادوں پران کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

جج کے استفسار پر وکیل گوہر علی خان نے بتایا کہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے گزشتہ روز جمع کروا دیےہیں۔

عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست پر جج نے استفسارکیا کہ اگر ایسے ہی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرہوتی رہی تو فرد جرم کیسے عائد ہوگی؟، ایک تاریخ بتادیں عمران خان کب عدالت آئیں گے؟۔

عمران خان کے وکیل علی بخاری نے اعتراض کیا کہ ہمیں مصدقہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں، واٹس ایپ کے اسکرین شاٹس لگا کرکاپیاں فراہم نہیں کی جاتیں۔

جواب میں الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہم نے عدالت کے سامنے پی ٹی آئی وکلاء کومصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں۔

عدالت نے تمام ثبوتوں کی تصدیق شدہ کاپیاں عدالت اورپی ٹی آئی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے آج ہی کمپلینٹ اورثبوتوں کی مصدقہ کاپیاں فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان نے سینئیروکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کرلی ہیں، خواجہ حارث سمیت 4 وکلاء کے وکالت نامے عدالت میں جمع کروائے گئے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے اعتراض کیا کہ عمران خان ابھی تک عدالت کیوں نہیں آئے؟ ہم نے تو کنٹینرز پر عمران خان کو ناچتے ہوئے دیکھا ہے۔

جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ایسے بیانات نہ دیے جائیں جس سے لگے منشیوں والا کام کیا جا رہا ہے، قانون کی بات کی جائے یہ نہ ہوکہ ہمیں بھی بولنا پڑے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان کے وکیل اپنے ساتھ مراثی لاتے ہیں جس پر عمران خان کے وکلاء نے کہا کہ انہیں کہیں الفاظ واپس لیں، الیکشن کمیشن کے وکیل منشی ہیں، ہمارے ساتھ سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، پھرجواب دیتے ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 15فروری کوجج رخشندہ شاہین کی عدالت میں عمران خان کی پیشی ہے، آپ اس کے بعد کی تاریخ دے دیں۔

جج نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان نے15فروری کوجج رخشندہ شاہین کی عدالت میں آنا ہے؟ مجھے ایک تاریخ بتادیں کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے؟۔

جواب میں وکیل نے کہا کہ عمران خان کی صحت نے اجازت دی توآئیں گے، وہ ڈاکٹرز کی ہدایت پرعمل کر رہے ہیں۔

عدالت نے عمران خان کی استثنی کی درخوست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی آج طبی بنیادوں پر حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال پی ٹی آئی وکلاء کو تصدیق شدہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں، تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کے بعد سابق وزیراعظم فرد جرم کی اگلی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

توشہ خانہ کیس کا پس منظر

سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔

ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔

آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اپنایا تھا کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی صرف عدلیہ کا اختیار ہے جب کہ سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو بھی آئین کی اسی شق کے تحت اسی نوعیت کے معاملے میں تاحیات نااہلی قرار دیا گیا تھا، ان پر اپنے بیٹے سے متوقع طور پر وصول نہ ہونے والی سزا گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام تھا۔

pti

imran khan

tosha khana case

islamabad local court