راتوں رات کسی کو بھی وائرل کرنے والا ٹک ٹاک کا خفیہ بٹن
ٹک ٹاک کے پاس کسی کو بھی راتوں رات مشہور کرنے کیلئے ایک خفیہ بٹن موجود ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ کچھ ٹاک ٹاک صارفین کی مقبولیت اور بڑے پیمانے پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کے پیچھے کوئی راز چھپا ہوا ہے۔
مبینہ طور پر ٹک ٹاک کے پاس ایک ایسا آپشن ہے جو کسی کو بھی وائرل کر سکتا ہے۔
فوربس کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس ٹاپ سیکرٹ فیچر کو ٹک ٹاک کا عملہ اندرونی طور پر ’ہیٹنگ‘ کے نام سے جانتا ہے۔
ذرائع نے امریکی آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ ’ہیٹنگ‘ کی اصطلاح سے مراد ایک مینوئل بٹن ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مخصوص ویڈیوز ”ایک خاص تعداد میں ویوز حاصل کریں“۔
یہ بٹن ٹک ٹاک کا عملہ ہدایت ملنے پر خود دباتا ہے۔
ٹک ٹاک اور اس کی پیرنٹ کمپنی ”بائٹ ڈانس“ کے ملازمین اکثر ہی ’ہیٹنگ‘ میں مشغول رہتے ہیں، کیونکہ وہ انتخاب کرتے ہیں کہ انٹرنیٹ وائرلٹی کسے نصیب ہوگی اور کس کا کرئیر برباد ہوگا۔
ٹک ٹاک نے مبینہ طور پر انفلوئنسرز اور برانڈز کی ویڈیوز پر ویوز کی تعداد کو بڑھا کر شراکت داری میں آمادہ کرنے کے لیے ہیٹنگ کا استعمال کیا ہے۔
”منٹ ہیٹنگ پلے بک“ کے عنوان سے ٹک ٹاک کی ایک اندرونی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ’ہیٹنگ فیچر سے مراد آپ کی فیڈ میں ویڈیوز کو بڑھانا ہے تاکہ ویڈیو ویوز کی ایک خاص تعداد حاصل کی جا سکے۔“
”ہیٹڈ ویڈیوز کے کل ویڈیو ویوز کی تعداد روزانہ دیکھی گئی ویڈیوز کا ایک بڑا حصہ کور کرتے ہیں جو تقریباً ایک سے دو فیصد ہیں اور مجموعی بنیادی میٹرکس پر نمایاں اثر ڈال سکتے ہیں۔“
ٹک ٹاک ہیٹنگ پالیسی کے نام سے ایک اور دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ملازمین ہیٹنگ کا استعمال ”انفلوئنسرز کو راغب کرنے“ اور ”متنوع مواد کو فروغ دینے“ کے لیے کر سکتے ہیں۔
ہیٹنگ ”اہم معلومات کو آگے بڑھانے“ اور “ سفارشات کے الگورتھم سے چھوٹ جانے والی متعلقہ ویڈیوز کو فروغ دینے کے لئے“ بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔
ٹک ٹاک نے کبھی بھی عوامی طور پر انکشاف نہیں کیا کہ وہ اس پریکٹس میں شامل ہے۔
لاک ڈاؤن کے ابتدائی مراحل اور کورونا وبا کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی مقبولیت آسمان چھو گئی تھی۔
ٹک ٹاک کے ابتدائی اسٹارز میں ایڈیسن رے اور چارلی ڈی ایمیلیو شامل ہیں، جن کی مجموعی مالیت 25 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی تقریباً 35 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
ایپ صارفین کو یہ وہم دیتی ہے کہ ’For You‘ پیجز ذاتی نوعیت کی فیڈز ہیں جو اس کے ہوشیار الگورتھم پر مبنی ہیں۔
ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے ”دی سن“ کو بتایا کہ ”ہم مواد کے تجربے کو متنوع بنانے، مشہور شخصیات اور ابھرتے ہوئے تخلیق کاروں کو ٹک ٹاک کمیونٹی میں متعارف کرانے میں مدد کے لیے کچھ ویڈیوز کو بوسٹ کرتے ہیں۔“
”ہم اپنی ’Why This Video‘ کی خصوصیت کو بڑھانے کے لیے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور مواد کی سفارشات کو مزید واضح اور شفافیت فراہم کر رہے ہیں۔“
Comments are closed on this story.