کوئٹہ پولیس لائنزمیں باآسانی داخلے کی ویڈیونے سوالات کھڑے کردیے
**کوئٹہ پولیس لائن کیں ناقص سیکورٹی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کوئٹہ پولیس حکام کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
چند روز قبل ہی پولیس لائنز پشاورکی مسجد میں اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا جس میں 100 سے زائد افراد شہید اور 200 کے قریب زخمی ہوگئے تھے ۔**
اس سانحے کے بعد کوئٹہ پولیس کے اعلیٰ حکام نے میڈیا کے ذریعے یہ بات باور کرائی تھی کہ بلوچستان خصوصاً کوئٹہ میں میں بھی سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کرتے ہوئے شہر کی خارجی و داخلی راستوں کی چیکنگ شروع کر دی گئی لیکن ایسے میں ایک وائرل ویڈیو نے یہ پول کھول دیا۔ْ
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کتنی آسانی سے ایک موٹرسائیکل سوار کوئٹہ پولیس لائن میں داخل ہوا، یہ ویڈیو موٹرسائیکل چلانے والے نے خود بنائی جس کا مقصد یقینناً یہی چیک کرنا تھا کہ سیکیورٹی سخت کرنے کے ان دعوؤں میں کتنی صداقت ہے۔
کوئٹہ پولیس لائن کے مرکزی گیٹ پر موجود اہلکاروں نے شناخت یا تلاشی لینے تک کی زحمت گوارا نہیں کی بلکہ موٹرسائیکل سوار کی جانب سے ’ ملازم ہوں’ کہنے پراسے اندرجانے دیا اورخود بیٹھے رہے۔
سوال یہ ہے کہ اگر اس موٹرسائیکل سوارشہری کی جگہ حقیقتاً کوئی دہشتگرد اندرداخل ہوجاتا تو اندرموجود افراد کا کیا بنتا، یقینناً اس سے ایک اور بڑا سانحہ جنم لے سکتا تھا۔
اس سے قبل اسی پولیس لائن او پولیس ٹریننگ کالج سمیت کئی بڑے سانحات رونما ہو چکے ہیں ، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جہاں پولیس میں خوف پھیلا وہی ان کے رشتہ داروں اور دوستوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑگئی ہے۔
عوامی حلقوں کی جانب سے ناقص سیکورٹی اور لاپروائی پر آئی جی بلوچستان سمیت دیگر حکام سے ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف غفلت برتنے پرسخت سے سخت محکمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.