پشاورحملے پربیان: پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کیخلاف مقدمہ درج
اسلام آباد میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما اورسابق رکن اسمبلی شاندانہ گلزارکے خلاف عوام کو اکسانے اوراداروں کے خلاف نفرت پھیلانے پرمقدمہ درج کرلیا۔
شاندانہ گلزار نے پشاورپولیس لائنز کی مسجد میں خودکش حملے کے بعد ٹی وی شو میں عسکری رہنماؤں پرکڑی تنقید کی تھی ، اس خود کش حملے میں 101 افراد شہید ہوئے۔
وفاقی دارالحکومت کے وومن تھانے میں ضابطہ فوجداری کے تحت یہ ایف آئی آرمجسٹریٹ عبدالہادی کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر 153A، 124A اور 505 کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے جوکہ بغاوت، اشتعال انگیزی اورنفرت پھیلانے سے متعلق ہیں۔
ایف آئی آرکے متن میں مدعی نے لکھوایا ، ’میں 31 جنوری بوقت شام 7 بج کر 11 منٹ پراپنے آفس میں موجود تھا کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں پشاور کی رہائشی ہوں،میں نے اس شہرکو چُورچُورہوتے دیکھا۔ جنرل مشرف کے ٹائم پہ، پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ جب جرنیل خود کو فرعون سمجھنا شروع کیا تو خیبرپختونخواکی شامت آجاتی ہے‘۔
متن میں مزید کہا گیاہے کہ شاندانہ گلزارنے کہا، ’جو میرے صوبے میں دھماکے کروارہا ہے اپنے میں کروائے نا، پنجاب میں کروائیں، سندھ میں کروائیں، آپ کو ہمیشہ کےپی کےاور بلوچستان نظرآتا ہے‘۔
پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے اس پروگرام میں مزید کہا گیا کہ،’ شہبازشریف کا بیان ہئے نیویارک ٹائمزمیں کہ طالبان سے بھیک مانگتاہوں ، پلی9ز میرے صوبے میں دھماکے نہ کریں اورجہاں کرنے ہیں کریں تو انہوں نے تو باقی تینوں صوبوں کو پانی میں ڈال دیا ہے’۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی سینیئر رہنما کے اس انٹرویو کا مقصد ملک اور عوام میں بدامنی، انتشار، شرانگیزی، بےچینی اور خوف پھیلانا ہے، وہ ملک میں صوبائی ، نسلی اوع علاقائی بنیادوں پر بذریعہ سازش بٖغاوت، دشمنی، تعصب پھیلانا اورتقسیم پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ الزام علیہ نے دہشتگردی کو صوبوں، جماعتوں اور اداروں کے ساتھ جوڑ کرملکی میں بےچینی اوربدامنی اور صوبائی تعصب پھیلانےکی کوشش کی ہے،ان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے’۔
شاندانہ گل کے خلاف اندراج مقدمہ پران کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ردعمل میں کہا گیا کہ، ’حکومت ہر اس شخص سے ڈرتی ہے جو سچ بولتا ہے،اوران کے فاشزم کے خلاف کھڑا ہوتا ہے‘۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسدعمر کا کہنا تھا کہ، ’ملک میں دھماکے ہورہے ہیں،دہشتگردی تیزی سے پھیل رہی ہے اوریہاں تحریک انصاف والوں کی تقریریں اورٹی وی پروگرام صبح شام دیکھ کر مقدمے بنائے جا رہے ہیں‘۔
شیریں مزاری نے اپنی ٹویٹ میں اس ایف آئی آر کوغداری کی جعلی ایف آئی آرقراردیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ایسی ایف آئی آر کے ذریعے ہم واقعی بغاوت کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے خیبرپختونخوا کے عوام اس وقت جس دکھ اورغصے کو محسوس کررہے ہیں اسے سمجھنے کی مکمل کمی ہے۔
واضح رہے کہ شاندانہ گلزار 2018 کے عام انتخابات میں کے پی سے خواتین کی مخصوص نشست پرایم این اے منتخب ہوئی تھیں۔ وہ وزارت تجارت میں نائب وزیر اوربطور پارلیمانی سیکرٹری کام کر چکی ہیں۔
Comments are closed on this story.