Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

دو غلطیاں عمران، ایک اسحاق ڈار نے کی، مفتاح اسماعیل

اگر ہم حکومت نہ لیتے اورعمران خان اپنی مرضی سے آرمی چیف لگاتے دیتے تو مسئلہ ہوتا، سابق وفاقی وزیر
شائع 30 جنوری 2023 09:27pm
Exclusive debate with Miftah Ismail - Economic crisis in Pakistan | Faisla Aap Ka with Asma Shirazi

رہنما ن لیگ اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شارٹ ٹرم میں معیشت کی خرابی دو عمران خان حکومت اور ایک اسحاق ڈار کی غلطی کی وجہ سے ہوئی۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم بیس تیس سال سے غلطیاں کرتے ہوئے آرہے ہیں، وسائل سے زیادہ خرچ کرتے ہیں اور اب ہمارے دوست ممالک پیسا بھی نہیں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب مشرف نے وار آن ٹیرر میں حصہ لیا تھا تو ہمارا قرضہ کم ہوگیا تھا مگر بعد میں ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارا بڑھنا شروع ہوا، دوست ممالک ہمیں قرضہ دیتے تھے، جو ہم ایک سے لے کر دوسرے کو واپس کر رہے تھے، البتہ کسی ایک حکومت کو مورد الزام نہیں کرسکتے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مرتضیٰ سید کے مطابق پہلی غلطی یہ تھی کہ حفیظ شیخ نے کووڈ کے بعد آئی ایم ایف پروگرام جاری کروایا تو شوکت ترین نے بجٹ دیکر آئی ایم ایف سے رابطہ خراب کیا، اس کے بعد عمران خان نے ایک اور بار آئی ایم ایف معاہدہ توڑا جس کی وجہ ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھا اور تیسری غلطی اسحاق ڈار نے نے کی۔

معاشی صورتحال پر مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی اور مارشل لاء حکومتوں نے غلطیاں کیں، بین الاقوامی طور پر بہت ساری منفی چیزیں ہمارے سر لگی ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے دوران مہنگائی لازمی آئے گی۔

عمران خان کے لانگ مارچ اعلان کے بعد ہم نے حکومت میں رہنے کا فیصلہ کیا

حکومت میں رہنے کے فیصلے پر سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مئی میں جانے کا فیصلہ غلط ہوتا اگر ہم چلے جاتے، میرے خیال میں معیشت کی خاطر حکومت میں رہنا بہتر فیصلہ تھا کیونکہ اس وقت ہم آئی ایم ایف کے بغیر تین ماہ بھی نہیں نکال سکتے تھے، آئی ایم ایف نگران حکومت سے بات نہیں کرتا بلکہ سیاسی حکومت سے بات کرتا ہے، البتہ عمران خان کے لانگ مارچ اعلان کے بعد ہم نے حکومت میں رہنے کا فیصلہ کیا۔

اگر ہم حکومت نہ لیتے اورعمران خان اپنی مرضی سے آرمی چیف لگاتے دیتے تو مسئلہ ہوتا

انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈر تھا اگر ہم حکومت نہ لیتے تو عمران خان اپنی مرضی سے آرمی چیف لگاتے دیتے جس کے بعد مسئلہ ہوجاتا، لہٰذا حکومت میں رہنے کی یہ بھی وجہ ہے۔

خود کو وزیر خزانہ کے عہدے سے فارغ کرنے پر مفتاع اسماعیل نے کہا کہ مجھے لگانے یا ہٹانے کی صوابدید وزیراعظم کی ہے، میں ایسے سوال پر صرف شکوا ہی کرسکتا ہوں، اس سوال کا جواب شہباز شریف کو ہی معلوم ہوگا۔

بجلی کے قیمتیں بڑھانے سے حکومت کو پریشانی ہوسکتی ہے

آئی ایم ایف سے مذاکرات پر ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی تین شرائط تھیں کہ ڈالر کو زبردستی ایک ریٹ پر نہ رکھیں، ڈالر کو کیپ لگا ہوا تھا جس کی وجہ سے حوالہ ہنڈی کا کاروبار بڑھ رہا تھا تاہم اب ڈالر کا ریٹ درست ہے، آئی ایم ایف نے بجلی کے ریٹ بڑھانے اور ٹیکس لگانے کا کہا ہے، بجلی کے قیمتیں بڑھانے سے حکومت کو پریشانی ہوسکتی ہے، مگر اتنے کٹھن فیصلے کے بعد شاید آئی ایم ایف بجلی کے نرخ میں نرمی کرسکتا ہے۔

آئی ایم ایف کے بعد ڈیفالٹ کا خطرہ ختم ہو جائے گا

ملکی معیشت کے دیوالیہ ہونے سے متعلق سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے بعد ڈیفالٹ کا خطرہ ختم ہو جائے گا، کچھ دوست ممالک بھی کافی رقوم مہیا کریں گے، زرمبادلہ 8 یا 9 بلین ڈالر پر پہنچ گئے تو حالات بہتر ہو جائیں گے اور ڈالر کی اونچی اڑان بھی نیچے آجائے گی۔

ہیمں سالانہ 4500 ارب روپے کا خسارہ ہو رہا ہے

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہیمں سالانہ 4500 ارب روپے کا خسارہ ہو رہا ہے، اگر ہم دفاعی بجٹ ختم کرکے سویلین حکومت بھی بند کردیں تو تب بھی ہمیں خسارہ ہوگا، ہمیں تمام اخراجات انفلیشن سے کم رکھنے پڑیں گے، صوبوں کو جو این ایف سی کے تحت بہت رقوم مہیا کرتے ہیں، اگلے سالوں میں آپ کو قرض واپس کرنا پڑےگا، لہٰذا برآمدات اور ترسیلات بڑھانا پڑیں گی، جو کہ بڑھ نہیں رہی۔

ن لیگ مجھے بھول گئی ہے، ہوسکتا ہے کبھی انہیں یاد آجاؤں

لیگی قیادت سے تعلقات پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ تو مجھے بھول گئی ہے لیکن ہو سکتا ہے کبھی نا کبھی ہم ان کو یاد آجائیں گے، البتہ شہباز شریف میرے اچھے تعلقات ہیں جب کہ حنیف عباسی، جاوید لطیف دیگر میرے خلاف پروگرام کرتے رہے تھے اور کچھ وزراء میری قابلیت پرتنقید کرتے رہے ہیں، اسی لئے یہ میرا حق ہے میں اپنے اوپر تنقید کا جواب دوں گا۔

اب بھی ن لیگ کا حصہ ہوں لیکن الیکشن لڑنے کا ارادہ نہیں

اپنی سیاسی وابستگی پر لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ میں اب بھی ن لیگ میں ہوں لیکن میرا انتخاب لڑنے کا ارادہ نہیں ہے، میں کوئی خاندانی سیاستدان نہیں ہوں، بزنس مین ہوں، البتہ جب بھی ووٹ ڈالوں گا ن لیگ کو ہی ڈالوں گا۔

Ishaq Dar

pakistan economy

imran khan

faisla aap ka

IMF

Miftah Ismail

Economic Crises