Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

روس کےساتھ توانائی کےشعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے، وزیر خارجہ بلاول

پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بھرپور تعاون کریں گے روسی وزیر خارجہ
شائع 30 جنوری 2023 05:44pm

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے، پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔

روس کے 2 روزہ سرکاری دورہ کےموقع پر پیر کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، انسداد دہشت گردی اور عوامی رابطوں سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کیلئے گرم جوشی پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے مذاکرات کیلئے دعوت پر روسی وزیر خارجہ کا شکرگزار ہوں۔ پاکستان اور روس کے درمیان آٹھواں بین الحکومتی اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا، پرتپاک استقبال پر روسی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام شعبوں میں روسی ہم منصب کے ساتھ دوستانہ ماحول میں گفتگو ہوئی۔ روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، اس سلسلہ میں روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔

اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور روس اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے، غیر جانبدارا نہ پوزیشن کے حوالہ سے پاکستان کا مؤقف قابل تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بھرپور تعاون کریں گے۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور روس مختلف عالمی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، پاکستان اورروس کا شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں تعاون کے حوالہ سے یکساں مؤقف ہے، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔

سرگئی لاوروف نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے دونوں ممالک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

Bilawal Bhutto Zardari

Moscow

Sergei Lavrov