ذہنی معذور بچے پر بااثر زمیندار کا بدترین تشدد، ناخن تک اکھاڑ دئیے
بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں واقع شہر ڈیرہ اللہ یار میں بااثر زمیندار نے ساتھیوں کے ہمراہ 12 سالہ بچے کو بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، ہاتھ کے ناخن ادھیڑ دیئے، جسم کے مختلف حصوں اور نازک اعضاء پر گہرے زخم آنے سے بچے کی حالت غیر ہوگئی۔
بااثر زمیندار نے 12 سالہ شعبان ولد حنیف ہانبھی کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چوری کے مبینہ الزام میں اٹھایا اور اسے اپنے گھر کے ایک کمرے میں بند کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
ملزمان نے لاٹھیوں اور ربڑ سے بچے کے جسم کے مختلف حصوں اور نازک اعضاء پر بھی تشدد کیا، جس کے باعث کمسن کو گہرے زخم آئے۔
ملزمان نے بچے کے دائیں ہاتھ کے شہادت والی انگلی کا ناخن بھی ادھیڑ دیا۔
بچے کی حالت غیر ہوئی تو ملزمان نے بچے کو گھر سے باہر پھینک دیا۔
اطلاع پر بچے کے والد اور رشتہ داروں نے پہنچ کر بچے کو سول اسپتال پہنچایا، جہاں اسے طبی امداد دی گئی۔
بعد ازاں متاثر بچے کو ورثاء تھانے لے کر گئے۔
بچے کے والد محمد حنیف اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ملزمان نسیم، جلال عمرانی و دیگر نے بچے شعبان پر چوری کا جھوٹا الزام لگایا اور اسے پاسکو کالونی سے اٹھا کر اپنے گھر لے گئے۔
والد محمد حنیف کے مطابق ملزمان نے کرسی سے ہاتھ پاؤں باندھ کر بچے کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے کا ذہنی توازن درست نہیں ہے، وہ گھر سے نکل کر گلی محلوں میں گھومتا رہتا ہے، اگر چوری کا الزام لگایا بھی تھا تو تھانے پہنچاتے، لیکن انہوں نے اپنی عدالت لگائی اور بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر رہی اور نہ ہی ہماری فریاد سن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج نہیں کیا گیا تو انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔
Comments are closed on this story.