Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ڈالر کا جن بوتل سے باہر، معاشی ماہرین نے سر پکڑ لئے

انٹر بینک میں ڈالر 253 اور اوپن مارکیٹ میں 262 تک پہنچ گیا۔
شائع 26 جنوری 2023 03:50pm

ڈالر کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی طریقے سے کنٹرول کیا گیا یہ جن اب رہائی کے بعد بے قابو طریقے سے آگے بڑھے گا۔

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر بہت زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، دونوں مارکیٹس میں آج نئے ریکارڈز سامنے آئے ہیں۔

انٹر بینک میں ڈالر 253 اور اوپن مارکیٹ میں 262 تک پہنچ گیا ہے۔

وزیر خزانہ کا حلف اٹھانے کے بعد اسحاق ڈار نے ایک ٹی وی انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈالر کی قدر کم ہے اور اس کی اصل قیمت 200 سے نیچے ہے۔

تاہم، جیسا کہ آئی ایم ایف پروگرام تعطل کا شکار ہے اور پاکستان کے غیر ملکی ذخائر کم ہوتے جارہے ہیں، وفاقی وزیر پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے کہ کرنسی کی قدر کا تعین مارکیٹ سے کیا جائے۔

اس حوالے گفتگو کرتے ہوئے ایسکچینچ کمپنیز ایسوسی ایشن (ای کیپ) کے چئیرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کو کیپ لگانے سے ملک کو نقصان ہوا ہے۔

آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ایسے کیپ کا کیا فائدہ کہ ڈالر ہی غائب ہوجائے، کوشش کی کہ ڈالر کو بوتل میں بند رکھا جائے، لیکن اب تو بوتل ہی ٹوٹ گئی ہے۔

انہوں نے امید دلائی کہ ڈالر اوپر جا رہا ہے تو نیچے بھی آئے گا۔

ملک بوستان کہتے ہیں کہ ”وقتی طور پر مہنگائی آئے گی اور ڈالر کا ریٹ بھی بڑھے گا، لیکن ایسا نہیں کہ بڑھتا ہی رہے گا۔“

سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ نے حکومت کی ڈالر پالیسی کو غلط قرار دیتے ہوئے ڈالر مزید مہنگا ہونے کی پیشگوئی کردی۔

آج نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ”ڈالر کے حوالے سے یہ بالکل غلط پالیسی تھی کیونکہ اس نے ایک انڈر گراؤنڈ مارکیٹ کو جنم دیا جو آفیشل چینلز کو بائی پاس کرتی ہے۔“

سلمان شاہ نے کہا کہ ڈالر کی کمی کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا، ٹرانزیکشنز اور ایل سیز رکی ہوئی ہیں، پوری سپلائی چین متاثر ہے۔

انہوں نے مزید مہناگئی کی پیشگوئی بھی کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور امید ہے کہ اس سے نویں بحالی میں مدد ملے گی۔

سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام اور تمام فریقین کے درمیان معاملات حل ہو جائیں تو آہستہ آہستہ اس بحران سے نکلا جاسکتا ہے۔

اسی طرح ڈالر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ڈالر کی قلت ہوگی تو قیمت میں اضافہ ہوگا، اسٹیٹ بینک شارٹ فال پورا نہیں کر پارہا، لوگ حوالہ مارکیٹ سے ڈالر لے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اگر ایل سیز کھولنے نہیں دے رہے تو لوگ جا کر حوالہ کی مارکیٹ سے ڈالر لے رہے ہیں، وہ ریٹ تو بڑھتا جارہا ہے، وہ منہ مانگے دام لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریٹ 53، 60، 70 تک جائے گا۔ یہ ہماری معیشت کا ریٹ نہیں ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مزمل اسلم نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر مستقبل کا جائزہ کھینچتے ہوئے کہا کہ نئی پیٹرول کی قیمت 250 روپے سے اوپر ہوں گی، بجلی اور گیس کی قیمتوں کا تعین 250 کی قیمتوں سے ہوگا۔

مزمل اسلم نے کہا کہ عوام کا مشکل ترین وقت شروع ہوچکا ہے، حکومت منی بجٹ بھی لارہی ہے، 75 سالہ مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو لوگ دعویٰ کرتے تھے ڈالر 200 سے نیچے آجائے گا وہ اب اسے 240 سے آگے دھکیل چکے ہیں۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ ”برآمدات اور ترسیلات زر کے نقصان، ہزاروں کاروباروں کی تباہی تباہ اور لاکھوں بے روزگار ہونے کی ذمہ داری کون لے گا؟“

Interest Rate

Open Market

Pakistani currency

US Dollars

LCs