بھارت کا امیر ترین شخص سب سے بڑے کارپوریٹ فراڈ میں ملوث نکلا
امریکی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندنبرگ نےایشیا کے پہلے اور دنیا کےتیسرے امیرترین شخص ہونے کا اعزاز رکھنے والے گوتم اڈانی کی کمپنیوں کواکاؤنٹنگ فراڈ اور اسٹاک کی ہیرا پھیری میں ملوث قراردے دیا، کمپنی کی جامع رپورٹ میں ان الزامات کی تفصیل بیان کی گئی ہے.
سرمایہ کاری فرم کی جانب سے ’’اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ‘‘ کے الزامات کے بعد ایشیا کے سب سے امیرآدمی کی مجموعی دولت میں تقریباً 11 بلین ڈالرزکی کمی دیکھی گئی ہے۔
تاہم اڈانی گروپ ہندنبرگ ریسرچ کے کے الزامات کی سختی سے تردید کررہا ہے جنہوں نے گروپ کے حصص کو تیزی سے گراتے ہوئے اڈانی کی دولت میں 10.73 بلین ڈالرزکم کیے۔
دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص 60 سالہ گوتم اڈانی کی دولت کا تخمینہ تقریباً 120 بلین ڈالر ہے، اڈانی کی دلچسپی آسٹریلیا کی کوئلے کی کانوں سے لے کر بھارت کی مصروف ترین بندرگاہوں تک ہے۔
ہندنبرگ ریسرچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس نے2 سالہ تحقیقات میں سابق ایگزیکٹوز کے انٹرویوز، متعدد ممالک میں سائٹ کے دورے اور دستاویزات کے جائزے لیے اورشواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ 218 ارب ڈالرزمالیت کا اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک کی ہیرا پھیری اوراکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔
ہندنبرگ نے گوتم اڈانی گروپ آف کمپنیز کیلئے’کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز’ جیسے الفاظ استعمال کیے۔
رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سیکیورٹیزاینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے اڈانی گروپ کے آف شورفنڈزسےمتعلقتحقیقات میں رکاوٹ ڈالی۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں آف شور کمپنیوں کی تفصیلات دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں کرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
اڈانی گروپ کے چیف فنانشل آفیسرجوگیشندر سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ “رپورٹ غلط معلومات اوربے بنیاد الزامات کا بدنیتی پرمبنی مجموعہ ہے جسے جان بوجھ کر ہماری ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلئے شائع کیا گیا’ ، رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گوتم اڈانی مزید نئے کاروباری شعبوں میں قدم رکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اڈانی گروپ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا گروپ ہے جس کی 7 کمپنیوں کی مشترکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 218 بلین ڈالرز سے زائد ہے۔ گزشتہ 3 سال میں اڈانی گروپ کے کاروباری یونٹس کے حصص میں 2,000 فیصد تک اضافہ ہوا جس نے اس کے بانی کی مجموعی مالیت میں 100 بلین ڈالرزسے زائد کا اضافہ کرکےدنیا کے امیر ترین لوگوں کی صف میں لا کھڑا کیا۔
ارب پتی گوتم اڈانی کےناقدین اس عروج کی وجہ ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ قریبی تعلق اور ان کی پالیسیوں کی حمایت کو قرار دیتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ، ’ہمیں یقین ہے اڈانی گروپ بڑے پیمانے پردھوکہ دہی کرنے میں کامیاب رہا کیونکہ سرمایہ کار، صحافی، شہری اور یہاں تک کہ سیاست دان بھی انتقامی کارروائی کے خوف سے بولنے سے ڈرتے ہیں۔“
ہندنبرگ نے اپنی رپورٹ میں کمپنی کو 88 سوالات کے جواب دینے کی دعوت دی ہے۔
Comments are closed on this story.