حکومت نے ہتھیار ڈال دیے، انٹربینک میں ڈالر 255 اوپن مارکیٹ میں 262 روپے کا ہو گیا
انٹربینک میں ڈالر 24 روپے 54 پیسے مہنگا ہوکر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 19 روپے اضافہ ہوگیا۔
اس اضافے سے انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 255 روپے 43 پیسے پر پہنچ چکی ہے جب کہ اوپن مارکیٹ میں 262 کا ہوگیا ہے۔
دس ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں کئی مرتبہ اتار چڑھاؤ دیکھا گیا.
اپریل 2022 میں انٹربینک میں ڈالر کی قمیت 184 روپے 9 پیسے تھی، اوپن مارکیٹ ریٹ 185روپے 50 پیسے کا تھا.
مئی میں انٹر بینک میں ڈالر 186 روپے 62 پیسے پر گیا، اوپن مارکیٹ میں 186 روپے 70 پیسے پر خرید فروخت ہوئی تھی.
جنوری 2023 میں ڈالر 226 روپے 93 پیسے پر تھا جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ 236 روپے تھا۔
آج 26 جنوری کو ڈال لمبی چھلانگ لگا کر255 روپے کا ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے لئے مشکل ترین وقت شروع ہوچکا ہے، 75 سالہ مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔
آئی ایم ایف کی شرائط میں سے ایک شرط بھی یہ تھی کہ ڈالر کو مارکیٹ ریٹ چھوڑ دیا جائے۔
وزارت خزانہ کے سابق ترجمان مزمل اسلم نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی زبوں حالی اسحاق ڈار کا بروقت اقدام نہ اٹھانا ہے، نئی پٹرول کی قیمت 250 روپے سے اوپر ہوں گی، بجلی اور گیس کی قیمتوں کا تعین 250 کی قیمتوں سے ہوگا۔
چیئرمین ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر پر کیپ لگانے سے ملک کو نقصان ہوا ہے۔
آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ایسے کیپ کا کیا فائدہ کہ ڈالر ہی غائب ہوجائے، کوشش کی کہ ڈالر کو بوتل میں بند رکھا جائے لیکن اب تو بوتل ہی ٹوٹ گئی ہے، ڈالر اوپر جارہا ہے تو نیچے بھی آئے گا۔
Comments are closed on this story.