پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات: الیکشن کمیشن نے تاریخیں تجویز کردیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخیں تجویز کردیں ۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے گورنر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو خط لکھا گیا ہے ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی تحلیل کی صورت میں الیکشن کمیشن 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے۔
خط کے متن کے مطابق آرٹیکل 105 کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا گورنر کا آئینی اختیار ہے لیکن انتخابات کی تاریخ کے لئے الیکشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔
خط میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی 14 جنوری کو تحلیل ہوئی جس کے مطابق انتخابات 13 اپریل سے پہلے کرانے لازمی ہیں، پنجاب میں ووٹنگ کے لئے 9 اپریل سے 13 اپریل کی تاریخ موزوں ہے، گورنر پنجاب 9 اپریل سے 13 اپریل کے درمیان کی تاریخ الیکشن کے لئے اعلان کریں۔
گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کو لکھے گئے خط میں تجویز دی گئی ہے کہ خیبرپختونخوا کی اسمبلی 18 جنوری کو تحلیل کی گئی، پول ڈے 17 اپریل سے پہلے لازمی ہے، الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا انتخابات کے لئے 15 اپریل سے 17 اپریل تک کی تاریخ تجویز کی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ گورنر خیبرپختونخوا انتخابات کے لئے 15 سے 17 اپریل کے درمیان کوئی تاریخ الیکشن کے لئے اعلان کریں۔
الیکشن کمیشن نے 20 ارب روپے مانگ لیے
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے لئے 20ارب روپے مانگ لیے ہیں۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کوخط لکھ دیا ، جس میں سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام جبکہ قومی اسمبلی کی 93نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں، پہلے سے منظور شدہ 45 ارب میں سے 25 ارب روپے رواں سال جاری ہونے ہیں،
خط میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو اب تک 5 ارب روپے موصول ہوچکے ہیں، بقیہ منظور شدہ 20ارب فوری جاری کیے جائیں تاکہ انتخابات کا عمل مکمل ہوسکے۔
Comments are closed on this story.