آصف زرداری کو ایک اور ریلیف، احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو ایک اور ریلیف مل گیا، اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا۔
عدالت نے آج دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، بعد ازاں جج ناصر جاوید رانا نے ریفرنس واپس بھیجنے کا حکم دیا۔
آصف زرداری نے عدالت کا دائرہ اختیار چیلنج کر دیا
آج ہونے والی سماعت میں آصف علی زرداری نے پارک لین ریفرنس میں عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے بری کرنے کی استدعا کی تھی، جبکہ نیب نے مخالفت کی۔ فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر احتساب عدالت اسلام آباد نے ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
دورانِ سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک نے مؤقف اپنایا کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد پارک لینڈ ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
جس پر عدالت نے کہا کہ آدم امین چوہدری کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ موجود ہے، فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنس واپس نہیں کیا جا سکتا۔
وکیل نے کہا کہ اس کیس پر ہائیکورٹ کا فیصلہ لاگو نہیں ہے وہ صرف ایمنسٹی سکیم اور ٹیکس سے متعلق کیس پر فیصلہ دیا گیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود نے بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت دائر اختیار کا تعین کرے۔
عدالت نے ترمیمی ایکٹ 2022 کے تحت دائر اختیار سے متعلق آصف علی زرداری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments are closed on this story.