ممکنہ منی بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار، نان فائلرز نشانے پر
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سخت شرائط اور ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کے لیے منی بجٹ کا مسودہ حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کی آمد سے قبل زیادہ تر شرائط پوری کردی جائیں گے، منی بجٹ میں نان فائلرز کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق منی بجٹ میں متعدد لگژری اشیاء پر اضافی ڈیوٹی عائد کرنے، 70 ارب کی اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نان فائلرز کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
منی بجٹ میں پیش کی گئی ریونیو اقدامات سے متعلق تجاویز وزارت خزانہ کےساتھ شیئر کردی گئی ہیں۔
ودہولڈنگ ٹیکس یومیہ 50 ہزار کی بینک ٹرانزیکشنز پر عائد کیا جائے گا، ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل افراد پر مجوزہ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے سے 45 ارب روپے کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی 50 فیصد تک بڑھائے جانے کا امکان ہے، گیس کے نرخ میں 30 فیصد، مختلف صارفین کیلئے بجلی کے نرخ 25 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔
ان تمام اقدامات کا آغاز یکم فروری سے ہوسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.