Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

جنرل باجوہ کے ساتھ موجود یہ شخص کون ہے

غلط معلومات نہ پھیلائیں، شیریں مزاری کی ٹویٹ پر تنقید
شائع 23 جنوری 2023 03:46pm

پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کا معاملہ بالآخرحل ہوگیا لیکن الیکشن کمیشن کے خلاف تحفظات رکھنے والی پاکستان تحریک انصاف نے محسن رضا نقوی کی تقرری کی وجہ بیان کرتے ہوئے ان کا تعلق جنرل باجوہ کے ساتھ جوڑ ڈالا۔

شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پروائرل سابق آرمی چیف کی جہازمیں کھینچی گئی ایک تصویر شیئرکی اورساتھ کھڑے شخص کو محسن نقوی قراردیا جنہوں نے گزشتہ روز ہی نگراں وزیراعلٰی پنجاب کا حلف اٹھایا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے اس تقرری کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے، اسی تناظرمیں شیریں مزاری نے لکھا کہ، ’ الیکشن کمیشن اپنے متعصبانہ رویے سے کبھی مایوس نہیں کرتا، محسن نقوی کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پرمنتخب کرلیا جو یہاں جنرل ریٹائرڈ باجوہ کے ساتھ دبئی جانے والی ایمریٹس کی پرواز میں نظر آرہے ہیں۔’

شیریں مزاری نے طنزکرتے ہوئے اس تقرری کی وجہ ٹویٹ کے ساتھ واضح کیے جانے والے الزامات کو قراردیا جن میں انہیں عمران خان کے خلاف ’رجیم چینج آپریشن‘ کا اہم کردارکہے جانے کے علاوہ سابق صدر آصف زرداری کا ’فرنٹ مین‘ ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے صحافی حامد میر نے لکھا، ’سب سے پہلی بات تو یہ کہ جنرل باجوہ کو توسیع عمران خان نے دی تھی‘۔

حامد میر نے پی ٹی آئی رہنما کو ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ 2019 میں پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت پوری سیاسی اشرافیہ ایک پیج پر تھی، دوسری بات یہ کہ تصویر میں نظر آنے والا شخص محسن نقوی نہیں بلکہ ایک وکیل زاہد جمیل ہے۔

انہوں نے شیریں مزاری سے درخواست بھی کی کہ، ’برائے مہربانی غلط معلومات پھیلانا بند کریں‘۔

واضح رہے کہ محسن نقوی ایس ایس پی اشرف مارتھ مرحوم کےداماد، اسمبلی تحلیل کرنے والے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالہیٰ کی بھانجی کےشوہراورسربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت کے بیٹے سالک حسین کے ہم زلف بھی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ق لیگ کے قائدین سے رشتہ داری کے باوجود محسن نقوی کو سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے خاصا قریب سمجھا جاتا ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے محسن نقوی کا نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازکی جانب سے بھیجا گیا تھا اور انہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایکٹ 244 اے کے تحت وزیرِاعلیٰ مقررکیا گیا ۔

اس اہم تقرری کے لیے حکومت نے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا جبکہ اپوزیشن نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا تھا، تاہم پنجاب اسمبلی کے قائد حذب اختلاف اور قائد حزب اقتدار کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچا، وہاں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آیا تھا۔

General Qamar Javed Bajwa

shireen mazari

Mohsin Raza Naqvi

Care Taker Government