اسحاق ڈار کی گردشی قرضوں کے تصفیے کیلئے حتمی ایکشن پلان دینے کی ہدایت
وفاقی وزیر برائے خزانہ و ریوینیو سینیٹر اسحاق ڈار نے گیس سیکٹر میں گردشی قرضے کے حل کیلئے قائم کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ گردشی قرضوں کے جلد از جلد حل کیلئے اپنی رپورٹ اور ایکشن پلان کو حتمی شکل دیں۔
ہفتہ کو وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کے حوالہ سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، کمیٹی کے چیئرمین اشفاق یوسف تولہ، ایس ای سی پی کے چیئرمین، کنٹرولر جنرل پاکستان، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان کے علاوہ خزانہ اور پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر اشفاق یوسف تولہ نے اجلاس کو گیس سیکٹر میں گردشی قرضہ کی مقدار اور توانائی کے شعبہ میں گردشی قرضہ کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے اصلاحات متعارف کرانے کے طریقہ کار اور فریم ورک سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں ملک میں اقتصادی ترقی کے حصول کیلئے توانائی کے شعبہ میں پائیداری کے حوالہ سے قابل عمل تجاویز پر غور کیا گیا۔
وزیرخزانہ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبہ کے مسائل بشمول گردشی قرضے کے حل کی حکومتی ترجیحات پر عمل درآمد پر زور دیا تاکہ اس شعبہ کے مالی استحکام اور ملک کی اقتصادی ترقی کویقینی بنایا جاسکے۔
وزیر خزانہ نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ گیس سیکٹر میں گردشی قرضوں کے مسئلہ کے فوری حل کیلئے اپنی رپورٹ اور ایکشن پلان کو حتمی شکل دیں۔
گردشی قرضے کا مسئلہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کرنے میں کلیدی عنصر ہے، جس کے بغیر ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان کو مزید معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاکستان میں اس وقت پالیسی سازوں کو ہنگامہ آرائی اور ذخائر میں تیزی سے گراوٹ کا سامنا ہے جو کہ 4.6 بلین ڈالر ہیں اور ایک ماہ کی درآمدات کو بھی پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
پاکستان کی جانب سے کچھ اہم پیشگی شرائط پر عمل درآمد کی جدوجہد کی وجہ سے آئی ایم ایف کے فنڈز کی فراہمی میں تاخیر ہوئی ہے۔
Comments are closed on this story.