مری میں بجلی کی بندش، الیکٹرک ہیٹر بند ہونے پر سیاح کیا کرسکتے ہیں؟
مری میں ہفتے کے روز آٹھ گھنٹے معطل رہنے والی بجلی نے مقامی رہائشیوں سمیت سیاحوں کو بھی مشکل میں ڈال دیا۔
ایک طرف جہاں مری میں ہفتہ کو معمول کی برفباری ریکارڈ کی گئی، شاہراہیں کھلی رہیں اور سیاح موسم سے لطف اندوز ہوتے رہے۔
تو دوسری جانب مظفرآباد کے علاقے نیازپورہ میں برفباری کے باعث 30 سیاح پھنس گئے، ریسکیو ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور گاڑیوں کو برف سے نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
تاہم، ہفتے کو گرڈ اسٹیشن میں معمول کی مرمت کے باعث آٹھ گھنٹے بجلی بند رہی۔ جس نے روز مرہ امور میں کافی حد تک خلل پیدا کیا۔
کئی لوگوں کے موبائل فونز کی چارجنگ ختم ہوئی تو کئی الیکٹرک ہیٹر بند ہونے کی وجہ سے سردعی میں ٹھٹرتے رہے۔
ایسے میں ہوٹل انتظامیہ اور مقامی رہائشیوں نے خود کو گرمانے کیلئے گیس ہیٹرز کا سہارا لیا۔
مری میں زیادہ تر گیس کے ہیٹرز استعمال کئے جاتے ہیں ، اور چند ایک جگہ پر ہی بجلی سے چلنے والے ہیٹرز موجود ہیں، جس کی وجہ گاہے بگاہے بجلی کی بندش ہے۔
لیکن مری میں ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے۔
یہی وجہ ہے کہ وہاں گیس سے چلنی والی چیزوں جیسے کہ ہیٹرز ، جنریٹرز اور چولہے زیادہ تعداد میں استعمال کئے جاتے ہیں۔
گیس جنریٹرز کی وجہ سے کئی حادثات بھی پیش آچکے ہیں، حال ہی میں مری گھومنے جانے والے چار دوست دم گھٹنے سے ہوٹل میں ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔
Comments are closed on this story.