پی ٹی آئی ارکان عمران خان کے دباؤ میں آکر قومی اسمبلی سے مستعفی ہوئے، چوہدری سرور
سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان کے دباؤ میں آکر قومی اسمبلی سے استعفے دیئے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں ہے، پی ٹی آئی کا کوئی رکن استعفیٰ دینا نہیں چاہتا تھا، صرف عمران خان نے اس کا فیصلہ کیا جس پر ارکان دباؤ میں آکر مستعفی ہوئے۔
چوہدری سرور نے کہا کہ ہم یورپ کی مثال دیتے ہیں لیکن ایک لیڈر چار، چار نشستوں پر الیکشن لڑتے ہیں، جب کہ برطانیہ جسے جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے، وہاں کوئی شخص ایک سے زیادہ سیٹ پر الیکشن نہیں لڑتا۔
عمران خان کی قومی اسمبلی میں واپسی پر ان کا کہنا تھا کہ پہلے وہ کہتے تھے ہمیں پارلیمنٹ نہیں آنا لیکن اب کہتے ہیں کہ عدم اعتماد لیکر آئیں گے، البتہ جمہوریت میں اعتماد کا ووٹ لینا حق ہے، صدر مملکت وزیراعظم سے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں جس طرح گورنر پنجاب نے پرویز الٰہی سے کہا تھا۔
سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ ارکان اسمبلی کا کام دھرنے دینا نہیں، اسمبلی میں بیٹھنا ہے، جب تک ہم مثبت رویے اختیار نہیں کریں گے ملک میں جمہوریت بھی مستحکم نہیں ہوسکتی، اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
صوبوں میں انتخابات سے متعلق چوہدری سرور نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کا نیا تجربہ ہونے جا رہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھ کر مذاکرات کرنے چاہیئں، پورے ملک میں ایک ساتھ ہی انتخابات ہونے چاہیئں۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے استعفوں پر سینئر تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم پینک ہوگئی ہے، استعفوں کو بلدیاتی انتخابات کی نشستوں سے مماثلت کرنا درست نہیں، استعفوں سے متعلق وجہ بھی نہیں بتائی گئی، استعفے منظور کرنے تھے تو پورے استعفے قبول کرلیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا قومی اسمبلی خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن میں حصہ نہیں لینے کا مطلب بھی پینک ہونا ہے، اس طریقے کا لائحہ عمل سے تاثر یہ جا رہا ہے کہ حکومت اعتماد کا ووٹ نہیں لے گی۔
Comments are closed on this story.